• 19 مئی, 2024

جاپان میں ہائی سکول کے طلباء کو لیکچر

جاپان میں ہائی سکول کے طلباء کو لیکچر
بعنوان ’’مسلمانوں کا طرزِ زندگی‘‘

جاپان دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں شرح خواندگی تقریبا سو فیصد ہے۔شرح خواندگی جانچنے کے ایک سروے کے نتائج کے مطابق 99فیصد سے بھی زیادہ لوگ پڑھے لکھے ہیں۔ جاپان میں 9ویں کلاس تک کی تعلیم لازمی قرار دی گئی ہے۔ لیکن تحصیل علم کے عمومی ذوق و شوق کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہائی سکول کے طلباء میں سے تعلیم ادھوری چھوڑ کر سکول کو الوداع کہنے کی شرح جاپان میں سب سے کم بیان کی جاتی ہے۔ محض 1.4فیصد طلباء ہائی سکول کی تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں جبکہ امریکہ میں یہی شرح تقریبا5فیصد بیان کی جاتی ہے۔

جاپان کے نظام تعلیم کی ایک اور بڑی خوبی یہ ہے کہ پرائمری سے لے کر ہائی سکول کی سطح تک کی تعلیم میں مساوات اور برابری کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ نظامِ تعلیم اور سکول جانے کی روایات اس رنگ میں ترتیب دی گئی ہیں کہ طبقاتی فرق محسوس نہ کیا جاسکے۔مثلا پرائمری سکول کے بچوں کے لئے لازم ہے کہ وہ گھروں سے پیدل سکول جائیں اور پیدل سکول جانے کے لیے انفرادی اور اکیلے نہیں بلکہ محلہ کے بچوں کے گروپ کے ساتھ سکول جانا لازم ہے۔ یہ طریق بھی بچپن کی سطح سے بچوں کو مساوات اور برابری کا درس دیتا ہے۔

جاپانی سکولوں کے طلباء کے شعور و آگہی کو بڑھانے کے لئے ہائی سکول اور سینئر ہائی سکول کی سطح پر بین الاقوامی تبادلہ ء خیال کی کلاسز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ سکولوں کے اساتذہ کے علاوہ مختلف ممالک اور تہذیب وثقافت سے تعلق رکھنے والے افراد بھی ان کلاسوں میں شرکت کرکے طلباء کو لیکچر دیتے اور غیر ملکی تہذیب وثقافت سے متعارف کرواتے ہیں۔

اسی طرح کا ایک پروگرام مؤرخہ 14دسمبر2021ء کو جاپان کے صوبہ آئی چی کےشہر Okazaki کےسرکاری سکول میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر دو کلاسز میں ایک ایک گھنٹہ کے لئے لیکچر دیا گیا۔ جاپان طلباء نے مسلمانوں کے طرزِ زندگی میں غیر معمولی دلچسپی کا اظہار کیا۔ کھانے پینے کے بارہ میں اسلامی تعلیم اوراس کا فلسفہ، لباس اور عبادات کے بارہ میں مسلمانوں کی روایت کے بارہ میں مختلف سوالات کئے گئے۔

خاکسار نے طلباء کے مختلف سوالات کے جواب میں قرآن کریم اور اس کی پاکیزہ تعلیم کا تعارف کروایا کہ یہ وہ کتاب اور اصول ہیں جن کے مطابق مسلمانوں کو زندگی گزارنے کی تعلیم دی گئی ہے۔ گوکہ مسلمانوں میں سے بعض ایسےبھی ہیں جو اس تعلیم کو فراموش کرتے ہوئے مختلف برائیوں میں مبتلاء ہوجاتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو تعلیم ہمیں عطا کی گئی ہے وہ نہایت پاکیزہ اور معاشرہ میں ایک انقلاب برپا کرنے والی ہے۔ قرآن کریم ایسی مشکل کتاب نہیں کہ جو سمجھ نہ آسکے، بلکہ اس میں روز مرہ کے اخلاق و آداب، شادی بیاہ سمیت، والدین کی خدمت اوردوسروں کی عزت واحترام اور طنز وتمسخر سے بچنے جیسے سماجی اصول پیش فرمائے گئے ہیں۔

بعد ازاں سکول کے ہیڈ ماسٹر اور اسٹاف نے بذریعہ ای میل شکریہ ادا کرتے ہوئے طلباء کے تاثرات کے بیان کئے کہ اس لیکچر سے ان کی معلومات میں اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کے طرز زندگی کو سمجھنے میں مدد ملی ہے۔

(رپورٹ: انیس رئیس۔مبلغ انچارج چاپان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 فروری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ