• 17 مئی, 2024

تکبر سے اجتناب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا: جس کے دل میں ذرہ بھر بھی تکبر ہوگا اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں نہیں داخل ہونے دے گا۔ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللهؐ! انسان چاہتا ہے کہ اس کا کپڑا اچھا ہو، جوتی اچھی ہو اور خوبصورت لگے۔ آپؐ نے فرمایا :یہ تکبر نہیں۔ آپؐ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ جمیل ہے، جمال کو پسند کرتا ہے، یعنی خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔ تکبر دراصل یہ ہے کہ انسان حق کا انکار کرنے لگے، لوگوں کو ذلیل سمجھے، ان کو حقارت کی نظر سے دیکھے اور ان سے بری طرح پیش آئے۔

(صحیح مسلم کتاب الایمان باب تحريم الكبر وبيانه)

پھر ایک روایت میں آتا ہے حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللهؐ نے فرمایا: دوزخ اور جنت کی آپس میں بحث اور تکرار ہوگئی۔ دوزخ نے کہا کہ مجھ میں بڑے بڑے جابر اور متکبر داخل ہوتے ہیں اور جنت کہنے لگی کہ مجھ میں کمزور اور مسکین داخل ہوتے ہیں۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے دوزخ کوفرمایا کہ تو میرے عذاب کی مظہر ہے۔ جسے میں چاہتا ہوں تیرے ذریعہ عذاب دیتا ہوں۔ اور جنت سے کہا تو میری رحمت کی مظہر ہے جس پر میں چاہوں تیر ے ذریعہ رحم کرتا ہوں۔ اور تم دونوں میں سے ہر ایک کو اس کا بھرپور حصہ ملے گا۔

(صحیح مسلم کتاب الجنۃباب الناریدخلھاالجبارون…)

اللہ کرے کہ ہر احمدی عاجزی،مسکینی اور خوش خلقی کی راہوں پر چلتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی رحم کی نظر حاصل کرنے والا ہو، اللہ تعالیٰ کی جنت میں جانے والا ہو اور ہر گھر تکبر کے گناہ سے پاک ہو۔‘‘

(خطبات مسرورجلداوّل صفحہ274)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 مارچ 2020