حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:۔
اب بعض دعائیں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ہیں جو الہامی دعائیں ہیں۔ ان میں سے ایک دعا ہے ’’رَبِّ احْفَظْنِیْ فَاِنَّ الْقَوْمَ یَتَّخِذُوْنَنِیْ سُخْرَۃً اے میرے رب میری حفاظت کر کیونکہ قوم نے تو مجھے ٹھٹھے کی جگہ ٹھہرا لیا۔‘‘
(بدر جلد2 نمبر48 مؤرخہ 29؍ نومبر 1906ء صفحہ3۔ الحکم جلد10 نمبر40 مورخہ 24؍نومبر 1906ء صفحہ1۔ تذکرہ صفحہ578 ایڈیشن چہارم)
پھر ستمبر 1906ء کا الہام ہے ’’رَبِّ لَا تُبْقِ لِیْ مِنَ الْمُخْزِیَاتِ ذِکْرًا۔ اے میرے رب میرے لئے رسوا کرنے والی چیزوں میں سے کوئی باقی نہ رکھ۔‘‘
(الحکم جلد10 نمبر31 مورخہ 10؍ستمبر1906ء۔ الحکم جلد10 نمبر32 مؤرخہ 17؍ ستمبر 1906 صفحہ 1۔ تذکرہ صفحہ568 ایڈیشن چہارم)
’’رَبِّ اجْعَلْنِیْ غَالِبًا عَلٰی غَیْرِیْ۔ اے میرے رب مجھے میرے غیر پر غالب کر۔‘‘
(بدر جلد 6نمبر 32مؤرخہ 8؍ اگست 1907ء صفحہ 4، الحکم جلد 11 نمبر 28 مؤرخہ 10؍ اگست 1907ء صفحہ 2)
’’رَبَّنَا لَاتَجْعَلْنَا طُعْمَۃً لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِیْنَ۔ اے ہمارے رب ہمیں ظالم قوم کی خوراک نہ بنا۔‘‘
(البشریٰ مرتبہ حضرت پیر سراج الحق صاحبؓ صفحہ53۔ تذکرہ صفحہ684 ایڈیشن چہارم)
’’رَبِّ اَرِنِیْ کَیْفَ تُحْیِ الْمَوْتٰی، رَبِّ اغْفِرْ وَا رْحَمْ مِنَ السَّمَآءِ، رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَ اَنْتَ خَیْرُ الْوَارِثِیْنَ، رَبِّ اَصْلِحْ اُمَّۃَ مُحَمَّد، رَبَّنَا افْتَحْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَ اَنْتَ خَیْرُ الْفَاتِحِیْنَ۔‘‘
(تحفۃ بغداد، روحانی خزائن جلد 7صفحہ 25)
اے میرے رب مجھے دکھلا کہ تو کیونکر مردوں کو زندہ کرتا ہے، اے میرے رب مغفرت فرما اور آسمان سے رحم کر، اے میرے رب مجھے اکیلا مت چھوڑ اور تو خیرالوارثین ہے، اے میرے رب امت محمدیہ کی اصلاح کر۔ اے ہمارے رب ہم میں اور ہماری قوم میں سچا فیصلہ کر دے اور تو سب فیصلہ کرنے والوں سے بہتر ہے۔‘‘
’’یَارَبِّ انْصُرْ عَبْدَکَ وَاخْذُلْ اَعْدَائَکَ۔ اِسْتَجِبْنِیْ یَارَبِّ اسْتَجِبْنِیْ۔ اِلَامَ یُسْتَھْزَأُبِکَ وَ بِرَسُوْلِکَ۔ وَ حَتَّامَ یُکَذِّبُوْنَ کِتَابَکَ وَیَسُبُّوْنَ نَبِیَّکَ۔ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ یَا مُعِیْنُ۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد5 صفحہ569)
اے میرے رب اپنے بندہ کی نصرت فرما اور اپنے دشمن کو ذلیل ورسوا کر۔ اے میرے رب میری دعا سن اور اسے قبول فرما۔ کب تک تجھ سے اور تیرے رسول سے تمسخر کیا جائے گا اور کس وقت تک یہ لوگ تیری کتاب کو جھٹلاتے اور تیرے نبی کے حق میں بدکلامی کرتے رہیں گے۔ اے ازلی ابدی، اے مدد گار خدا میں تیری رحمت کا واسطہ دے کر تیرے حضور فریاد کرتا ہوں۔
گزشتہ کچھ عرصے سے مغرب میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے بارے میں یا قرآن کریم کے بارے میں یا اسلام کے بارے میں مستقل کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑتے رہتے ہیں۔ تو اس کے لئے ان دنوں میں خاص طور پر بہت دعا کریں، اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو عقل دے اور ان کے شر سے بچائے۔
پھر الہام ہے ’’یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ۔ اِنَّ رَبِّیْ رَبُّ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ۔ اے حیّ اے قیوم میں تیری رحمت سے مدد چاہتاہوں۔ یقیناً میرا رب آسمان اور زمین کا رب ہے۔‘‘
(الحکم جلد3 نمبر 22 مورخہ 23؍جون 1899ء صفحہ8۔ تذکرہ صفحہ297 ایڈیشن چہارم)
’’امت مسلمہ کے لئے دعا کریں کہ ’’رَبِّ اَصْلِحْ اُمَّۃَ مُحَمَّدٍ۔‘‘
(براہین احمدیہ۔ روحانی خزائن جلد نمبر1 صفحہ266۔ تذکرہ صفحہ37 ایڈیشن چہارم)
اے میرے رب العزت امت محمدیہ کی اصلاح فرما۔
پھر ایک ہے ’’اے ازلی ابدی خدا مجھے زندگی کا شربت پلا۔‘‘
(بدر جلد6 نمبر14 مورخہ 4؍اپریل 1907ء۔ الحکم جلد11 نمبر12 مورخہ 10؍اپریل 1907 صفحہ1۔ تذکرہ صفحہ600۔ ایڈیشن چہارم)
پھر مئی 1906ء کا الہام ہے ’’رَبِّ فَرِّقْ بَیْنَ صَادِقٍ وَّکَاذِبٍ۔ یعنی اے میرے خدا صادق اور کاذب میں فرق کرکے دکھلا۔‘‘
(الحکم جلد 10نمبر 20مؤرخہ 10؍ جون 1906ء۔ حقیقۃ الوحی۔ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ411 حاشیہ۔ تذکرہ صفحہ532ایڈیشن چہارم)
آجکل مختلف جگہوں پر دنیا میں مسلمان ملکوں میں مُلّاں بھی بڑا تیز ہوا ہوا ہے اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بارے میں ایسے نازیبا اور گھٹیا الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں کہ ان کو سن کر سینہ چھلنی ہو جاتا ہے۔ یہ دعا بہت کرنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ یا تو ان کو عقل دے یا پھر ایسا واضح فرق دکھلائے اور ان کو اپنے انجام تک پہنچائے کہ جو دوسروں کے لئے بھی عبرت بن جائیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ ’’اے ہمارے رب ہمیں ہمارے گناہ بخش دے اور ہماری آزمائشیں اور تکالیف دور کر دے اور ہمارے دلوں کو ہر قسم کے غم سے نجات دے دے اور ہمارے کاموں کی کفالت فرما اور اے ہمارے محبوب ہم جہاں بھی ہوں ہمارے ساتھ ہو اور ہمارے ننگوں کو ڈھانپے رکھ اور ہمارے خطرات کو امن میں تبدیل کر دے۔ ہم نے تجھی پر بھروسہ کیا ہے اور اپنا معاملہ تیرے سپرد کر دیا ہے۔ دنیا و آخرت میں تو ہی ہمارا آقا ہے اور تو سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ اے ربَّ العالمین میری دعا قبول فرما۔‘‘
(ترجمہ از عربی عبارت۔ تحفہ گولڑویہ، روحانی خزائن جلد17 صفحہ182)
(خطبہ جمعہ 13؍ اکتوبر 2006ء)