• 17 مئی, 2024

قرآن سیمینار کا انعقاد

مجلس انصاراللہ ناروے کے تحت
قرآن سیمینار کا انعقاد

حضرت مسیح موعودؑ کا ارشاد پاک ہے کہ جو لوگ قرآن کو عزت دیں گے وہ آسمان پر عزت پائیں گے۔ اور جماعت احمدیہ کے قیام کا مقصد خدا تعالیٰ کی اس مقدس کتاب کی تعلیم کو دنیا میں عام کرنا اور بنی نوع انسان کو اس کے معارف سے آگاہ کرنا ہے جس سے فیض پاکر انسان خدا تعالیٰ کا قرب پاسکتا ہے۔ اسی عظیم مقصد کیلئے آخری زمانہ میں خدا تعالیٰ نے اپنے پیارے محبوب محمد مصطفیٰﷺ کے عظیم روحانی فرزند کو مبعوث فرمایا کہ جس نے آکر فی زمانہ قرآنی علوم کے سمندر سے معرفت کے چشمے جاری فرمائے اور اسی طرح آپ کی تقلید میں آپ کے خلفاء اور ان کی نیابت میں آپ کی جماعت قرآن کریم کی عظمت کو قائم کرنے اور اس کی محبت کو دلوں میں بٹھانے کے لئے کوشاں ہے۔ اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے طور پر مجلس انصاراللہ ناروے کو اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ ایک قرآن سیمینار کے انعقاد کی توفیق ملی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔

مؤرخہ 12 مارچ 2022 بروز ہفتہ بعد از نماز ظہر و عصر مسجد بیت النصر اوسلو ناروے میں اس بابرکت پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جو کہ مکرم رانا مبشر محمود نے کی۔ مکرم عبدالمنعم ناصر صاحب نے اپنی خوبصورت آواز میں حضرت مسیح موعودؑ کا منظوم کلام ’’ہے شکر رب عز وجل خارج از بیاں‘‘ پیش کیا۔ اس کے بعد محترم صدر مجلس انصاراللہ ڈاکٹر احمد رضوان صادق صاحب نے تمام احباب کو خوش آمدید کہا اور فرمایا کہ حضرت مسیح موعودؑ نے قرآن پاک کے متعلق فرمایا ہے کہ اس میں وہ روحانی روشنی پائی جاتی ہے جو کہ ظاہری طور پر ہزار سورج بھی مل جائیں تو وہ اتنی روشنی نہیں دے سکتے۔ اس لیے ہمیں اپنی زندگیوں کو اس بابرکت کتاب سے روشنی سے منور کرناچاہئے۔ قرآن مجید کو سیکھنے اور اس کی تعلیم کو اپنی زندگیوں میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ اور اگر ہم یہ کر لیں گے تو ہمارے بہت سے مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے۔ آپنے مثال دی کہ جیسے انسان جسمانی بیماریوں کا علاج کرنے کیلئے ہر قیمت پر کسی ماہر ڈاکٹر کا پتہ چلانے اور علاج کروانے کی کوشش کر تا ہے۔ مگر اسی طرح اپنی روحانی بیماریوں کو دور کرنے کی کوشش نہیں کرتا۔ جسمانی بیماریوں کی طرح روحانی بیماریوں کی ابتدا میں علامات محسوس نہیں ہوتیں۔ ہم اپنی تمام روحانی بیماریوں مثلاً شرک، بدظنی، بغض و عناد، حسد اور دیگر روحانی بیماریوں کا علاج قرآن کریم کی تعلیم پر عمل کرکے کر سکتے ہیں اور شفا یاب ہوکر خدا تعالیٰ کا قرب پاسکتے ہیں۔ پھر آپ نے قرآن کریم سیکھنے کے لئے مختلف ذرائع ببان کرتے ہوئے کہا کہ کہ اگر ہم روزانہ چند آیات پر ہی غور کرلیں، باقاعدگی سے قرآن کلاس اٹنڈ کریں، MTA سے فائدہ اٹھائیں، اور حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات سنیں تو اپنی اصلاح کرسکتے ہیں۔ اگر ہم الفضل کا صرف پہلا صفحہ ہی پڑھ لیا کریں تو اس میں قرآنی آیت، اس کی تفسیر میں حدیث اور پھر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کی صورت میں تشریح درج ہوتی ہے۔ اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور گھروں میں اسکا درس دینا چاہئے۔ اس کے بعد آپ نے پروگرام کی تفصیل بتائی۔ اس سیمینار کو دلچسپ بنانے کیلئے اس میں تقاریر کے علاوہ مکرم بشارت احمد صابر صاحب اور وحید الدین چوہدری صاحب نے تجوید اور عربی گرائمر کے اصول بھی مختصراً بتائے۔ مقابلہ حسن قرأت بھی ہوا جس میں انصاربھائیوں نے بھرپور حصہ لیا۔

مکرم ڈاکٹر صفدر ملک صاحب سیکرٹری تربیت نے قرآن مجید پر ایک انٹر اکٹیو پاور پوانٹ پریزنٹیشن پیش کی۔اس میں انکی معاونت محترم صدر مجلس نے بھی کی۔ پریزنٹیشن کے دوران مکرم ظہور احمد چوہدری امیر صاحب ناروے، مکرم شاہدمحمود کاہلوں صاحب مربی سلسلہ اور مکرم سیّد کمال یوسف صاحب نے سوالات کے جوابات اور مختلف تبصرہ جات بھی پیش کیے۔

محترم مربی صاحب نے ’’تلاوت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر ایک مختصر تقریر کی۔ جس میں آپ نے کہا قرآن مجید ہماری روزانہ بنیادوں پر اصلاح کرتا ہے۔ اور شرکو دور کرتا ہے۔ اور خیر پیدا کرتا ہے۔ روزانہ تلاوت اور اس پر عمل کی تلقین کی۔ محترم امیر صاحب نے ’’قرآن علوم کا خزانہ‘‘ کے موضوع پر اپنی مختصر تقریر میں فرمایا کہ قرآن مجید کی ہر آیت اور ہر لفظ اپنے اندر ایک مضمون رکھتا ہے۔ سائنس جو علوم اب پیش کررہی ہے اس کا پتہ قرآن نے آج سے چودہ سوسال پہلے ہی دے دیا تھا۔ اس لیے ہمیں قرآن پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔۔ اسی طرح ہمیں قرآن مجید کو بھی اپنی زندگی میں لازمی حصہ کے طور پر شامل کرنا چاہئے۔ آخر میں مقابلہ قرأت میں پہلی تین پوزیشنز حاصل کرنے والے انصار جن میں اوّل مکرم عبدالمنعم ناصر صاحب، دوئم مکرم عامرحسین خالدصاحب اور سوئم پوزیشن پر آنے والے مکرم وحیدالدین چوہدری صاحب میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ یہ پروگرام ٹیمز پر دور کی مجالس کیلئے پورے ناروے بھی نشر کیا گیا۔ احباب نے یہ پروگرام بہت پسند کیا اور ایسے مزید پروگرام منعقد کرنے کی درخواست کی۔ پروگرام کے بعد ضیافت کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ شام چار بجے یہ سیمینار اختتام پذیر ہوا۔

(رپورٹ: رانا مبشر محمود۔ قائد عمومی ناروے)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 اپریل 2022

اگلا پڑھیں

آج کی دعا