• 5 مئی, 2024

ارشاد باری تعالیٰ

وَ اتَّبِعُوۡۤا اَحۡسَنَ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکُمۡ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّاۡتِیَکُمُ الۡعَذَابُ بَغۡتَۃً وَّ اَنۡتُمۡ لَا تَشۡعُرُوۡنَ ﴿ۙ۵۶﴾ اَنۡ تَقُوۡلَ نَفۡسٌ یّٰحَسۡرَتٰی عَلٰی مَا فَرَّطۡتُّ فِیۡ جَنۡۢبِ اللّٰہِ وَ اِنۡ کُنۡتُ لَمِنَ السّٰخِرِیۡنَ ﴿ۙ۵۷﴾ اَوۡ تَقُوۡلَ لَوۡ اَنَّ اللّٰہَ ہَدٰٮنِیۡ لَکُنۡتُ مِنَ الۡمُتَّقِیۡنَ ﴿ۙ۵۸﴾ اَوۡ تَقُوۡلَ حِیۡنَ تَرَی الۡعَذَابَ لَوۡ اَنَّ لِیۡ کَرَّۃً فَاَکُوۡنَ مِنَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۵۹﴾ بَلٰی قَدۡ جَآءَتۡکَ اٰیٰتِیۡ فَکَذَّبۡتَ بِہَا وَ اسۡتَکۡبَرۡتَ وَ کُنۡتَ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۶۰﴾

(الزمر:56۔60)

ترجمہ:۔ اور تمہاری طرف جو تمہارے ربّ کی طرف سے نازل کیا گیا ہے اُس کے بہترین حصّہ کی پیروی کرو پیشتر اس کے کہ عذاب تمہیں اچانک آپکڑے جبکہ تم (اس کا) شعور نہ رکھتے ہو۔ ایسا نہ ہو کہ کوئی شخص یہ کہے: وائے حسرت مجھ پر! اس کوتاہی پر جو میں اللہ کے پہلو میں (یعنی اس کی نظر کے سامنے) کرتا رہا اور میں تو محض مذاق اُڑانے والوں میں سے تھا۔ یا یہ کہے کہ اگر اللہ مجھے ہدایت دیتا تو میں ضرور متقیوں میں سے ہو جاتا۔یا یہ کہے جب وہ عذاب کو دیکھے کہ کاش! ایک دفعہ میرے لئے لوٹ کر جانا ممکن ہوتا تو میں ضرور نیکی کرنے والوں میں سے ہو جاتا۔ کیوں نہیں، یقیناً تیرے پاس میرے نشانات آئے اور تو نے ان کو جھٹلا دیا اور استکبار کیا اور تُو کافروں میں سے تھا۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جون 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 جون 2021