وَ نَادٰی نُوۡحٌ رَّبَّہٗ فَقَالَ رَبِّ اِنَّ ابۡنِیۡ مِنۡ اَہۡلِیۡ وَ اِنَّ وَعۡدَکَ الۡحَقُّ وَ اَنۡتَ اَحۡکَمُ الۡحٰکِمِیۡنَ ۔ قَالَ یٰنُوۡحُ اِنَّہٗ لَیۡسَ مِنۡ اَہۡلِکَ ۚ اِنَّہٗ عَمَلٌ غَیۡرُ صَالِحٍ ٭۫ۖ فَلَا تَسۡـَٔلۡنِ مَا لَـیۡسَ لَکَ بِہٖ عِلۡمٌ ؕ اِنِّیۡۤ اَعِظُکَ اَنۡ تَکُوۡنَ مِنَ الۡجٰہِلِیۡنَ ۔
(ھود:46تا47)
ترجمہ:۔ اور نوح نے اپنے ربّ کو پکارا اور کہااے میرے ربّ! یقیناً میرا بیٹا بھی میرے اہل میں سے ہے اور تیرا وعدہ ضرور سچا ہے اور تُو فیصلہ کرنے والوں میں سے سب سے بہتر ہے۔ اس نے کہا اے نوح! یقیناً وہ تیرے اہل میں سے نہیں۔ بلاشبہ وہ تو سراپا ایک ناپاک عمل تھا۔ پس مجھ سے وہ نہ مانگ جس کا تجھے کچھ علم نہیں۔ میں تجھے نصیحت کرتا ہوں مبادا تُو جاہلوں میں سے ہو جائے۔