• 3 مئی, 2024

انقطاع الی اللہ

انقطاع الی اللہ
(کلام حضرت مرزا بشیر احمدؓ)

سر پر کھڑی ہے موت ذرا ہوشیار ہو
ایسا نہ ہو کہ توبہ سے پہلے شکار ہو

زندہ خدا سے دل کو لگا اے عزیزِ من
کیا اُس سے فائدہ جو فنا کا شکار ہو

کیوں ہو رہا ہے عشقِ بتاں میں خراب تُو
تجھ کو تو چاہیئے کہ خدا پر نثار ہو

یادِ خدا میں تجھ کو ملے لذت و سرور
بس تیری زندگی کا اِسی پر مدار ہو

تجھ کو اسی کا شوق ہو ہر وقت ہر گھڑی
ہر دم اسی کے عشق کا سر میں خمار ہو

خالی ہو دل ہوائے متاعِ جہان سے
تجھ کو بس اک آرزوئے وصلِ یار ہو

یادِ حبیبؐ سے نہ ہو غافل کبھی بھی تُو
اس بات سے کوئی ترا مانع ہزار ہو

سینہ ترا ہو مدفنِ حرص و ہواؤ آز
دل تیرا، تیری آرزوؤں کا مزار ہو

جاہ وجلالِ دنیائے فانی پہ لات مار
گر تُو یہ چاہتا ہے کہ تُو باوقار ہو

(کلامِ بشیر صفحہ6-8 ایڈیشن 1963ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ