• 18 جولائی, 2025

اگر ہم اپنی عبادتوں کو بھول گئے

اگر ہم اپنی عبادتوں کو بھول گئے تو یہ مسجد بنانا صرف ایک ظاہری ڈھانچہ کھڑا کرنا ہے۔ دنیا کو ہم بتا رہے ہوں گے کہ یہاں مسلمانوں کی ایک مسجد بن گئی ہے، لیکن ہمارے عمل اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس قابل نہیں ہوں گے کہ اس مسجد کی برکات سے فیض پانے والے ہوں یا ہم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مددگاروں میں سے ہوں۔ آپؑ نے تو فرمایا ہے کہ مسلسل دعاؤں سے میرے مددگار بنو، تا کہ ہم اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو جلد سے جلد پورا ہوتا دیکھیں۔

پس آج ہم میں سے ہر ایک کا کام ہے کہ مقبول دعاؤں کے لیے اپنی عبادتوں کو زندگیوں کا حصہ بنا لیں۔ اپنے بچوں کو بھی عبادت کی عادت ڈالیں۔ اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے طریق کے مطابق اپنی نمازوں کو سنوار کر ادا کریں۔ خالص ہو کر اللہ تعالیٰ کے آگے جھکیں اور اس سے مزید فتوحات کی بھیک مانگیں۔ کتنے خوش قسمت ہوں گے ہم میں سے وہ جن کو یہ سب کچھ حاصل ہو جائے اور پھر وہ اللہ تعالیٰ کے فضلوں کی بارش برستا دیکھیں۔

اگر ہم اپنی عبادتوں کے معیار بلند کریں گے، دین کو دنیا پر مقدم کریں گےتو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے جو وعدے ہیں انہیں اپنی زندگیوں میں پورا ہوتے دیکھیں گے۔

پس ہمیں اپنی حالتوں کی طرف توجہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ان ترقی یافتہ ممالک میں آ کر دنیا میں نہ کھوجائیں۔ اب گزشتہ کچھ عرصہ سے نئے اسائلم سیکر بھی یہاں آئے ہیں پس دنیا میں نہ ڈوب جائیں۔ یہاں ہر تعمیر ہونے والی مسجد ایک نیا جوش اور ولولہ اور اللہ تعالیٰ سے تعلق ہمارے اندر پیدا کرنے والی ہونی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ نے تو اپنے وعدے پورے فرمانے ہیں۔ یہ نہ ہو کہ ہمارے عملوں کی وجہ سے ان کے پورا ہونے کا وقت دُور ہو جائے یا وہ کسی اَور کے ذریعہ سے، بعد میں آنے والے لوگوں کے ذریعہ سے پورے ہوں اور ہم محروم رہ جائیں۔

(خطبہ جمعہ 30؍ستمبر 2022ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی