• 16 مئی, 2024

زائن بطور تھیوکریٹک شہر

زائن شہر شکاگو، ایلانوئے سے تقریباً 40 میل شمال میں واقع ہے۔ 1900ء کے نئے سال کے دن، جان الیگزینڈر ڈووی نے اپنے مریدوں کو اعلان کے ذریعہ مطلع کیا کہ اس نے ایلانوئے کے انتہائی شمال مشرقی کنارے پر زمین کے ایک حصے پر ایک یوٹوپیائی شہر بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جب 1902ء میں زائن شہر کی باقاعدہ رجسٹریشن مکمل ہوئی تو 5,000 عیسائی باشندے اس یوٹوپیا میں شامل ہوئے۔ ڈووی نے اس شہر کا نام اس پہاڑ کے نام پر رکھا جس پر یروشلم بنایا گیا تھا اس کے علاوہ اس شہر کی تمام سڑکوں کو بائیبل کے نام دیے۔ اس کے مطابق صیہون شہر کو تھیوکریٹک، مسیحی تعاون، نسلی ہم آہنگی اور سخت بنیاد پرست اخلاقیات کا حامل ہونا تھا۔

جان الیگزینڈر ڈووی1847ء میں اسکاٹ لینڈ میں پیدا ہوئے اور 1888ء میں آسٹریلیا سے امریکہ کے مغربی شہر سان فرانسسکو آئے اور 1893ء میں شکاگو منتقل ہو گئے۔ انیسویں صدی کے آخری حصے میں کئی امریکی شہروں میں پھیلنے والی اصلاحی کوششوں کے مطابق، ڈوئی نے خواہش کی کہ زائن شہر جرائم اور برائیوں سے پاک ہو۔ ڈووی ’’زائن سٹی لیز‘‘ کا قیام عمل میں لایا جس کے مطابق اس شہر میں جوا، تھیٹر اور سرکس کے ساتھ ساتھ شراب اور تمباکو کی تیاری اور فروخت پر پابندی تھی۔ اس کے علاوہ، لیز میں سور کے گوشت، ناچنے، گالی نکالنے، تھوکنے، سیپیوں اور چمڑے کے دباغت شدہ جوتوں پر پابندی تھی کیونکہ اس کے مطابق یہ چیزیں بائیبل میں ممنوع قرار کی گئی تھیں۔ اتوار کو سیٹی بجانے کی سزا جیل تھی۔ ڈوئی نے خاص طور پر شراب کی مخالفت کی، اور چھ سال کی عمر یا زیادہ کے شہری کو عہد نامہ پر دستخط کرنے کو لازمی ٹھہرایا۔ زائن میں شراپ پر پابندی بیسویں صدی کے آخر تک رہی۔ ڈوئی نے اس شہر میں سیاست دانوں، ڈاکٹروں کے داخلے پر بھی پابندی لگا رکھی تھی۔ طبی ڈاکٹروں کے خلاف پابندی ’’الٰہی شفا‘‘ میں ڈووی کے یقین کی عکاسی کرتی ہے۔شروع میں اس شہر کو آباد کرنے والے بنیادی طور پر ڈچ، جرمن، اور آئرش نژاد لوگ تھے کیونکہ ڈووی کی شہرت ’’روحانی معالج‘‘ کے طور پر تھی۔

(مرسلہ: سید شمشاد احمد ناصر۔ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی