• 16 مئی, 2024

اے محبت! تو عجب آثار نمایاں کردی

اے محبت! تو عجب آثار نمایاں کردی
دورہٴ امریکہ کے دوران احمدی بچوں کا حضورایّدہ اللہ تعالیٰ سے اظہار محبت

حضرت امیر الموٴمنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے امریکہ کی سر زمین کو اپنے ورود مسعود سے برکت بخشی۔ آپ کا مبارک دورہٴ امریکہ ستمبر 26؍ کو شروع ہوا اور اکتوبر 17؍ تک رہا۔ اس دوران حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ایک ہفتہ زائن، ایلانوئے، ایک ہفتہ ڈیلس، ٹیکساس اور آخری ہفتہ سلور سپرنگ، میری لینڈ میں قیام فرمایا۔ اس مبارک دورہ میں احبابِ جماعت ہائے امریکہ نے اپنے محبوب آقا کی صحبت سے بھر پور روحانی فیض پایا اور الگ الگ انداز میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

ایک بارہ سالہ لڑکا نمازیوں کی قطار میں
سب سے آگے

نمازوں کے لئے انتظامیہ نے مسجد سے باہر لائن کا انتظام کیا ہوا تھا۔ ایک چیز جو نہایت پُر اثر معلوم ہوئی یہ تھی کہ احبابِ جماعت مسجد میں حضور انور کے پیچھے نماز ادا کرنے کے لئے گھنٹوں پہلے ہی لائن میں کھڑے ہونا شروع ہو جاتے تھے۔ ان لوگوں میں چھوٹے بڑھے جوان بزرگ سب شامل تھے۔ بزرگوں نے جو لمبا عرصہ کھڑے نہیں ہو سکتے تھے ساتھ کرسیاں لی ہوئی تھیں جن پر بیٹھ کر یہ وقت ذکر الٰہی میں گزارتے۔ خلوص و وفا کے اس جذبے میں بچے بھی پیچھے نہیں رہے۔ ڈیلس، ٹیکساس جماعت کے مکرم سید نعمان خضر نے بتایا کہ وہ نماز فجر ادا کرنے کے معاً بعد ہی نمازِ جمعہ کے لئے مسجد کے صدر دروازے پر تشریف لےگئےتو دیکھا کہ اتنی جلدی جانے کے باوجود وہاں پر احباب کی ایک لمبی لائن بن چکی تھی اور شدید سردی کے باوجود اس لائن میں سب سے پہلے ایک گیارہ بارہ سالہ لڑکا کھڑا تھا تا کہ جمعہ کے دوران وہ اپنے آقا کا قریب سے دیدار کر سکے۔ یہی منظر ڈیلس اور میری لینڈ میں بھی دیکھنے کو ملا۔ خاکسار 14؍اکتوبر کو نماز فجر ادا کر کے دوسرے دوستوں کے ساتھ مسجد سے باہر آقا کا دیدار کرنے کے لئے آیا۔ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جوں ہی مسجد سے اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے تو ساتھ ہی ہم نے پارکنگ لاٹ میں تقریباً سو افراد کی ایک لمبی لائن دیکھی۔ خاکسار کو تجسس ہوا کہ اس وقت یہ کس چیز کے لئے لائن میں کھڑے ہیں۔ جا کر پوچھا تو معلوم ہوا یہ بچے بزرگ اور جوان نمازِ جمعہ کے لئے 7 گھنٹے پہلے ہی لائن میں کھڑے ہیں۔

اے محبت تو عجب آثار نمایاں کردی
زخم و مرہم بہ رہِ یار تو یکساں کردی

امریکہ میں وقت کی بہت قدر ہے بعض تو اسے مال و زر سے زیادہ اہم سمجھتے ہیں۔ کام سے رخصت لینا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ اس سے لوگوں کا روزگار متاثر ہوتا ہے۔ مگر دیکھنے میں آیا کہ لوگ کام کاج سے چھٹی لے کر صرف اپنے پیارے امام کے دیدار کی غرض سے حاضر ہوئے۔ نہ ملاقات کی آس نہ کوئی دنیاوی لالچ، یہ لوگ ہزاروں میل کی مسافت طے کر کے صرف اس لئے آئے ہوئے تھے تا کہ اپنے محبوب آقا کی ایک جھلک نصیب ہو جائے۔ محبت کے اس جذبے کے اظہار میں ہر طبقہ یکساں نظر آیا۔ جو لوگ ٹرک چلانے کا کام کرتے ہیں وہ بھی پیچھے نہیں رہے۔ ڈیلس میں پارکنگ لاٹ بہت وسیع تھا۔ اس میں متعدد ٹرک نظر آئے جو ایسےخادموں کے تھے جو دن بھر اپنے محبوب آقا کی اقتدا میں نمازیں ادا کرتے اور ڈیوٹیاں دیتے اور رات وہیں پارکنگ لاٹ میں بسر کرتے۔ ورجینیا جماعت کے عزیزم مجتبیٰ نے بتایا کہ انہوں نے ٹرک لوڈ ہی ایسا لیا تھا جس کے ذریعہ وہ ڈیلس شہر میں حضور انور کے دیدار کے لئے ہفتہ قیام کر سکیں۔ موصوف نے یہ بھی بتایا کہ انہیں میری لینڈ میں 70 سے 80 ایسے خدام نظر آئے جو ٹرک کا کام چھوڑ کر مسجد بیت الرحمان میں حاضر ہوئے تھے۔ نیز بتایا کہ صرف ایک لڑکے کو وہ جانتے ہیں جو مسجد بیت الرحمان میں نہیں آیا اور عجیب بات یہ کہ اس جوان کا ٹرک رستے میں ہی خراب ہو گیا جس پر اس کی ہزاروں ڈالرز لاگت آئی۔ اس خادم نے اعتراف کیا کہ اسے یہ نقصان اس لئے ہوا کیونکہ اس نے خدا تعالیٰ کے خلیفہ کی بابرکت صحبت سے فیض اٹھانے کو نظر انداز کیا۔

We Love You Huzur

حضرت امیر الموٴمنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دورہٴ امریکہ کے دوران 105 نمازیں پڑھائیں اور ہر نماز میں عشاق کا ہجوم حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دیدار اور دعاؤں کے لئے بے تابی سے انتظار کرتا۔ جب بھی حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز رہائش گاہ سے تشریف لاتے یا واپس تشریف گاہ کی طرف آتے تو یہ احباب مختلف انداز میں اپنی محبت کا اظہار کرتے۔ بعض بچے ’’السلام علیکم پیارے حضور!‘‘ کہتے سنائی دیتے تو بعض ’’We Love you Huzur‘‘ کہتے۔ ڈیلس میں ایک کم سن بچی بہت بھلی معلوم ہوتی۔ جب بھی حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تشریف لاتے تو اس کی بلند آواز سب کو یہ کہتے ہوئے سنائی دیتی کہ ’’السلام علیکم پیارے حضور! میرا نام عالیہ ہے۔‘‘

Don’t go Huzur, please

الوداع کا منظر بھی ہر شہر میں منفرد تھا۔ خاص طور پر حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی میری لینڈ سے راوانگی کے وقت ہر شخص کے چہرے پر اداسی، ہر آنکھ اشک بار تھی۔ حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جب رہائش گاہ سے تشریف لائے تو تقریباً 10 منٹ تک احباب کے درمیان قیام فرمایا۔ اس دوران چھوٹے بڑے سب نے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ بعض پُر جوش نعرہ ہائے تکبیر بلند کر رہے تھے تو بعض اپنے انداز میں حضورِ انور سے خلوص دکھا رہے تھے۔ نئی نسل کے وہ بچے جن کو اردو زیادہ نہیں آتی وہ انگریزی میں ہی اظہار محبت کرتے نظر آئے۔ ایک بچہ فرط محبت میں ’’!Don’t go Huzur, please‘‘ کہتا ہوا بھی سنائی دیا۔ ایسی محبت صرف خدا تعالیٰ ہی دلوں میں ڈال سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ خلافت کا سایہ ہمارے سروں پر ہمیشہ قائم رکھے، آمین۔

(محمد مطیع اللہ جوئیہ۔ مبلغ سلسلہ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی