• 26 اپریل, 2024

نماز خطاؤں کو معاف کرواتی ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔
’’چونکہ نماز کے علاوہ اور بھی دینی اور دنیوی ذمہ داریاں ہیں اور وہ بہرحال بَیْنَ الصَّلٰوتَیْن یعنی دونمازوں کے درمیان ادا کی جاتی ہیں توآپ نے فرمایا کہ ہرنماز اپنے اورپچھلی نماز کے درمیان کی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں بشری کمزوریوں کی وجہ سے جو نقائص رہ جاتے ہیں ان کے لئے کفارہ بن جاتی ہے۔ اسلام بڑا پیارا مذہب ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف بڑی رحمتیں لے کر آئے ہیں تو ہر نماز کے متعلق آپ کا یہ ارشاد ہے کہ ہر نماز پہلی نماز اور اس کے درمیان(مثلاً اب جمعہ کی نماز ہم پڑھیں گے اس سے پہلے صبح کی نمازہم نے ادا کی تو اس کے درمیان) خدا تعالیٰ نے دنیوی لحاظ سے اور دینی لحاظ سے جو ذمہ داریاں ڈالی ہیں ان میں سے کچھ کوتم نے اداکیا اور تم بشر ہو اور کمزور ہو خدا تعالیٰ کے فضل کے بغیر اور اس کی مغفرت کی چادر میں آئے بغیر تم اپنی کمزوریوں کے بدنتائج سے بچ نہیں سکتے۔ اپنی کمزوریوں کے واقع ہونے سے بچ نہیں سکتے۔

پس ایک تو آپ نے یہ فرمایا کہ ہر نماز اپنے سے پہلی اوراپنے درمیان کی کمزوریوں اور گناہوں اور غفلتوں اور کوتاہیوں کو اللہ تعالیٰ کے حضور معاف کروادیتی ہے۔ اگر خلوصِ نیت کے ساتھ تضرع اور عاجزی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے حضور انسان جھکے تو اس کی یہ غفلتیں اور کوتاہیاں جو بَیْنَ الصَّلٰوتَیْن ہوں دور ہوجاتی ہیں۔‘‘

(خطبہ جمعہ11؍اکتوبر 1974ء)(خطبات ناصرجلد5صفحہ671)

اگلا پڑھیں

الفضل اسلام کی سچی خدمت کرنے والا اخبار ہے غیر از جماعت افراد کا اظہار حقیقت