• 7 مئی, 2024

عدل وانصاف قائم کرنا

ایک مرتبہ جب قریش مکہ نے بنو مخزوم کی ایسی عورت کو معاف کردینے کی سفارش کی جس نے چوری کی تھی تو آنحضور ﷺ نے فرمایا:تم میں سے پہلے لوگ اس لئے ہلاک ہو ئے کہ جب کوئی مال دار چوری کرتا تواسے چھوڑ دیا جاتا اور جب کوئی غریب چوری کرتا تو اس پر حد لگا دی جاتی ۔خدا کی قسم ! اگر محمد (ﷺ) کی بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔

(صحيح البخاري، كتاب أحاديث الأنبياء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جنوری 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 جنوری 2020