• 2 مئی, 2024

خلافت کی آغوش

صد ساز ہیں دنیا کے اک ساز ہے روحانی
رس گھولے جو کانوں میں ہر روح ہو مستانی

نغمہ ہے محبت کا دل کھنچے چلے آتے
پُرکیف سرودوں سے ہر روح ہو وجدانی

اخلاق کی قدریں ہیں پیغامِ اخوت ہے
الفت کی صداؤں میں اقدار ہیں انسانی

طوفاں میں سفینے ہیں گرداب ہے طغیانی
اک نوح کی کشتی کی مولا کرے نگرانی

آجاؤ خلافت کی آغوش میں اے لوگو!
موعود زمانہ ہے اور ساعتِ نورانی

اس عہدِ مفاسد میں ظلمات کی شورش میں
حافظ ہے یہی ملجا اور مامنِ یزدانی

(حافظ محمد مبرور)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جنوری 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 جنوری 2020