• 25 اپریل, 2024

اللہ تعالیٰ کا قرب اس کی قربت اور دعاؤں کی قبولیت کچھ شرائط کے ساتھ ہے

’’اللہ تعالیٰ کا قرب اس کی قربت اور دعاؤں کی قبولیت کچھ شرائط کے ساتھ ہے۔ پہلی تو یہی کہ اس کا عبد بن کے رہنا ہے۔ خالص اس کا ہونا ہے۔ خالص ہو کر اس کی عبادت کرنی ہو گی۔ اس کو سب طاقتوں کا سرچشمہ سمجھنا ہو گا۔ پھر یہ کہ جب بھی مانگنا ہے اس سے مانگنا ہے۔ یہ نہیں کہ دل میں چھوٹے چھوٹے خدا بنائے ہوں۔ جس سے کوئی فائدہ پہنچ رہا ہو اس کی جھوٹی سچی تعریفیں بھی شروع کر دیں۔ بعضو ں کو افسروں سے فائدہ پہنچتا ہے تو وہ ان کو یا ان کے بچوں کو خوش کرنے کے لئے بعض دفعہ نمازیں تک ضائع کر دیتے ہیں اور ان کے کاموں میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ تو فرمایا کہ یہ باتیں قرب حاصل کرنے کے لئے ضروری ہیں کہ جب بھی تم کوئی کام کر رہے ہو، دنیاداری کا بھی کام کر رہے ہو تو تمہاری یہ دنیاداری یہ تمہاری نمازوں میں روک نہ بنے، تمہاری عبادتوں میں روک نہ بنے۔ تمہاری کاروباری مصروفیات تمہیں عبادتوں سے غافل کرنے والی نہ ہوں۔ حضرت چوہدری محمد ظفراللہ خان صاحبؓ کے متعلق آتا ہے کہ ایک دفعہ ان کی ملکہ سے کوئی میٹنگ تھی، گئے ہوئے تھے، تو کچھ دیر کے بعد انہوں نے بڑی بے چینی سے اپنی گھڑی دیکھنی شروع کر دی۔ آخر ملکہ کو پتہ لگا اس نے پوچھا۔ آپ نے کہا ایک خدا ہے جس کی میں عبادت کرتا ہوں، اور اب میرا اس کی عبادت کا وقت ہے۔ تو یہ جرأت ہونی چاہئے کہ کوئی بڑے سے بڑا افسر یا بادشاہ بھی ہو، اس کے سامنے بالکل نہیں جھجکنا۔ اللہ تعالیٰ کی ہستی کے سامنے کوئی بھی ہستی نہیں ہے۔ یہ تو سب دنیاوی چیزیں ہیں۔ آخر اس کو اپنے عملہ کو بھی کہنا پڑا کہ آئندہ یہ خیال رکھنا کہ ان کے نمازوں کے وقت اگر آئیں توخود ہی بتا دیا کرو۔ تو یہ جرأت ہر احمدی کو دکھانی چاہئے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 22؍ اکتوبر 2004ءبحوالہ alislam.org)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 جنوری 2021