مری منزل مرا الله
مری منزل مرا مولا
میں اس منزل کی خاطر تو
سبھی کچھ ہار سکتا ہوں
میں خود کو مار سکتا ہوں
مری منزل نبی میرا
مری منزل مرا آقا
میں اس کے دین کی خاطر
سبھی رشتے بھلا دوں گا
اسے اپنی وفا دوں گا
مری منزل مرا مہدی
مری منزل مرا ہادی
میں بیعت میں جو آ جاؤں
میں تن من دھن لٹاتا ہوں
اسے اپنا بناتا ہوں
مری منزل مرے بابا
وہی جیون وہی دنیا
میں ان کے چین کی خاطر
ہر اک سکھ چھوڑ سکتا ہوں
میں خود کو توڑ سکتا ہوں
مری منزل مری ماں ہے
تپش میں وہ گھنی چھاں ہے
(اطہر حفیظ فراز)