• 19 مئی, 2024

کون پوجے گا ان خداؤں کو

وہ نہ گر ٹالتا بلاؤں کو
چین آتا کہاں دعاؤں کو

ایک نسخہ نہ بن سکا اب تک
کون پوجے گا ان خداؤں کو

دور شہروں سے روز بھاگے گا
تو اگر دیکھ لے جو گاؤں کو

تو نے ظالم خدا بھلا ڈالا
روز کوسوں تیری اداؤں کو

ایک آواز کے بھروسے پہ
ہم نے چیرا ہے ان خلاؤں کو

لفظ بن کر دعا نکلتے ہیں
’’لطف کر بخش دے خطاؤں کو‘‘

رحم کر دے تو آج خلقت پر
رحم آتا ہے جیسے ماؤں کو

میری بستی یوں جگمگا اٹھے
حکم دے دے سبھی شعاعوں کو

گر خدا کو فراز پانا ہے
بھول جاؤ سبھی اناؤں کو

(اطہرحفیظ فرازؔ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 مئی 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 اپ ڈیٹ13۔مئی 2020ء