• 18 مئی, 2024

ایک سبق آموزبات

انسانی شخصیت کا وقار انکساری میں ہے اور اس کا عیب کِبر و غرور میں ہے۔ درخت پھل دار ہوتا ہے تو اس کی شاخیں جھک جاتی ہیں اور جب پھلوں سے محروم ہوتا یے تو شاخیں تن جاتی ہیں۔ اگر ایک غریب، نادار، کمزور آدمی تواضع، عاجزی اور انکساری کرے تو اسے اس کی مجبوری کہا جائے گا۔ وہیں کوئی عالم، دانش ور اور عالی مرتبت تواضع، عاجزی اور انکساری کرے تو اسے بااخلاق کہا جاتا ہے۔ بقول شیخ سعدی

تواضع زگردن فروزاں نیکوست
گداگر تواضع کُند خوبے است

یعنی سربلند لوگوں کو عاجزی زیب دیتی ہے۔ فقیر اگر عاجزی کرے تو یہ اس کی عادت ہے۔

(مرسلہ: علامہ محمد عمر تماپوری۔انڈیا)

پچھلا پڑھیں

صحابہ کرامؓ کے پاکیزہ نمونے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 جون 2022