جیسا کہ قارئین الفضل کے علم میں ہے کہ امسال جماعت احمدیہ برطانیہ کا جلسہ سالانہ جو 7، 8، 9 اگست 2020ء کو منعقد ہونا تھا Covid 19 کی وجہ سے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے منسوخ فرمادیا تھا۔ جلسہ سالانہ کی بنیاد سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے اذن پاکر 1891ء میں قادیان (اس وقت کا متحدہ ہندوستان) میں رکھی اور پہلے جلسہ پر 75 مخلصین و فدائین نے شمولیت فرمائی تھی۔
اب اللہ تعالیٰ کے فضل اور تائید الہٰی سے دنیا بھر میں 100 کے قریب ممالک میں یہ جلسے بڑی شان سے منعقد ہوتے ہیں جن میں ایک برطانیہ کا جلسہ بھی ہے۔ جس میں 1984ء سے ہجرت کے بعد سے خلیفۃ المسیح بنفس نفیس شمولیت فرماتے ہیں اور یوں یہ جلسہ مرکزی حیثیت اختیار کر گیا ہے اور اب MTA کے ذریعہ خلیفۃ المسیح کے خطابات براہ راست دنیا بھر کے احمدی احباب و خواتین سماعت فرماتے ہیں جو ازدیاد علم و ایمان کا باعث بنتے ہیں۔
چنانچہ ایم ٹی اے نے حضور انور کی منظوری سے یہ فیصلہ کیا کہ جلسہ سالانہ کی یادیں تازہ رکھنے کے لئے گزشتہ سالوں کے خطابات خلیفۃ المسیح اور چند ایمان افروز یادیں تازہ کی جائیں۔ چنانچہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے مورخہ 7 اگست کو مسجد مبارک اسلام آباد میں خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا جس میں دوران سال جماعت احمدیہ پر ہونے والے افضال و برکات کا ذکر فرمایا جس کا خلاصہ مورخہ 10 اگست کے شمارہ الفضل میں شائع ہوچکا ہے۔
پیارے حضور نے اس خطبہ میں اعلان فرمایا کہ کچھ افضال کا ذکر اتوار مورخہ 9 اگست کوایک مختصر سے اجتماع پر کروں گا۔
اس مختصر سے اجتماع کا انتظام ایوان مسرور اسلام آبادٹلفورڈ میں کیا گیا جس کو خوبصورت بینرز سے سجایا گیا تھا۔ چاروں اطراف پر دیواروں کے نچلے حصہ کو نیلے رنگ کے کپڑے کی جھالروں سے سجایا گیا تھا۔ نیچے فرش پر سُرخ رنگ کے کارپٹ بچھائے گئے تھے۔ کرسیوں کا بند و بست سماجی دوری کے ساتھ تھا۔ جن پر خوش قسمت شاملین،وقت سے قبل آکر کرسیوں پر براجمان ہوگئے تھے اور اپنے آپ کو بہت خوش نصیب تصور کررہے تھے جو دنیا بھر کے احمدیوں کی نمائندگی میں وہاں موجود تھے۔ اسٹیج کے عقب میں دیوار پر مسجد مبارک کاعکس نظر آرہا تھا۔ اس کے ساتھ مینارۃ المسیح بنایا گیا تھا اور ایک طرف Jalsa Salana United Kingdom 2020 اور دوسری جانب آیت کریمہ هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى مع انگریزی ترجمہ کے درج تھی۔
ایم ٹی اے کی ٹیم مستعد نظر آرہی تھی۔ جن کی کاوشوں سے اس روحانی، علمی مائدہ سے دنیا بھر کے احمدی مستفیض ہونے والے تھے۔
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ برطانیہ وقت کے مطابق شام ٹھیک 4 بجے ہال میں کریم کلر کی اچکن زیب تن کئے جلوہ افروز ہوئے۔ شاملین نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر اپنے آقا کااستقبال کیا۔ حضور نے السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہا اور ہال نعرہ ہائے تکبیر سے گونج اٹھا۔
پیارے حضور نے اسٹیج پر سجی کرسی پر رونق افروز ہوکر مکرم نصر احمد ارشد کو تلاوت قرآن پاک کے لئے بلایا جنہوں نے سورۃ الصف کی آیت نمبر 8،9،10 کی تلاوت خوش الحانی سے کی۔ بعد ازاں مکرم آصف بن اویس نے ان آیات کا ترجمہ تفسیر صغیر از حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ پیش کیا۔ نظم کی سعادت مکرم رانا محمود الحسن کے حصہ میں آئی۔ جنہوں نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام ’’حمد وثنا اسی کو جو ذات جاودانی‘‘ اپنے مخصوص انداز میں پڑھ کر سنایا۔
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ روسٹرم پر تشریف لائے اور بلند آواز سے السلام علیکم ورحمۃ اللہ کے الفاظ میں سلامتی کی دُعا بھیجی۔ تشہد، تعوذ اور سورۃ الفاتحہ کے بعد خطبہ جمعہ میں بیان افضال کو جاری رکھتے ہوئے مرکزی دفاتر کے علاوہ عربی، فرنچ، ترکی،رشین،بنگلہ، چینی، انڈونیشین، سواحیلی اور سپینش ڈیسک کی روح افزاء اور ایمان افروز رپورٹس پیش فرمائیں۔ ان ڈیسک کے تحت شائع ہونے والی کتب، سوشل میڈیا کے ذریعہ پیغامات، احمدیت قبول کرنے اور اخبارات کا ذکر فرمایا۔ مرکزی دفتر تحریک وقف نو کے حوالہ سے حضور نے فرمایا کہ یہ دفتر بھی اب آرگنائزڈ ہوچکا ہے۔ اس کے تحت دنیا بھر کے واقفین نو کی تعداد 72932 ہے۔ جن میں لڑکے 43281 ہیں اور لڑکیاں 27294 ہیں۔ دنیا بھر سے شائع ہونے والے اخبار، رسائل اور میڈیا کی دلچسپ رپورٹ پیش فرمائی۔ فرمایا یہ دَور آن لائن کا دور ہے اور دنیا بھر سے کروڑوں لوگوں نے اس سے استفادہ کیا۔
مخزن تصاویر، اسلامی ریڈیوز، ایم ٹی اے کی بھی ایمان افروز رپورٹس پیش کیں جو عنقریب روزنامہ الفضل میں بطور خلاصہ اور بعدازاں تفصیلی خطاب شائع کردیا جائے گا۔
حضور نے بیعتوں کے حوالہ سے فرمایا کہ وبا کی وجہ سے جب باہر جانے کی اجازت بھی نہ تھی۔ ان مشکل حالات میں بھی ایک لاکھ 12 ہزار سے زائد بیعتیں اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی ہیں۔
حضور انور نے اپنے خطاب کے آخری حصہ میں دنیا بھر سے احمدیوں کی مالی، جانی اور وقت کی قربانی کرنے کے ایمان افروز واقعات سنائے اور شام 6 بجے حضور نے دُعاؤں کے ساتھ اپنے خطاب کو مکمل فرمایا اور لمبی پُر سوز دُعا کروائی اور السلام علیکم ورحمۃ اللہ کا مبارک تحفہ احباب جماعت کو دے کر حضور روانہ ہو گئے۔
اس خطاب کو انگریزی، انڈونیشین اور بنگالی رواں تراجم کے ساتھ پیش کیا گیا۔ جماعت احمدیہ کی 131 اور جلسہ سالانہ کی 129 سالہ تاریخ میں یہ پہلا جلسہ تھا جو مکمل ایس او پیز کی پابندی میں ساری دنیا میں دیکھا اور سُنا گیا۔ یہ جلسہ جماعت احمدیہ کی تاریخ میں رہتی دنیا تک ایک منفرد جلسہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ایک پُرکیف نظارہ تھا اور ہال نورانی شعاعوں سے بھرا ہر شامل جلسہ کے دل کو اپنے قبضہ میں لئے ہوئے تھا۔
اللہ تعالیٰ اس جلسہ کے دوررس نتائج مترتب فرمائے اور دوران سال ہونے والے افضال و برکات کو آئندہ جماعت میں اور اپنے اندر جاری رکھنے کے لئے اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہوں۔ شکر خداوندی کریں اور اللہ ان انعامات کو ہم پر جاری و ساری رکھے اور خلافت کی برکات و فیوض سے ہم حصہ لیتے رہیں۔ آمین۔
٭…٭…٭
(مرسلہ: سعید الدین احمد)