گزشتہ 17 جون 2022 صبح سے میڈیا میں خبر آنی شروع ہو گئی ہے کہ بھارت کے آسام اور میگھالایا علاقہ سے سیلاب کا پانی اچانک پہاڑی ریلے کی صورت میں بنگلہ دیش کے سلہٹ اور شونام گنج ضلع میں داخل ہو رہا ہے۔ اور ہر گھنٹہ گزرنے کے ساتھ ساتھ صورت حال بگڑتی جا رہی ہے۔ ہمارے اسلام گنج جماعت کے صدر مکرم رفیق احمد عالم گیر صاحب اور مقامی مربی مکرم مولانا مدثر الرحمان صاحب اور دیگر احباب نے سیلاب کی اطلاع دے رہے تھے۔ بنگلہ دیش جماعت کے نیشنل امیر محترم و مکرم عبد الاول خان صاحب چودھری نے فوری طور پر یہ ہدایت دی کہ جلد از جلد سیلابی علاقہ میں ٹیم لے کر جائے اور وہاں امداد پہنچائی جائے۔
چنانچہ اسی رات مکرم مولانا شاہ محمد نور الامین صاحب کی قیادت میں ایک مرکزی ٹیم سلہٹ علاقہ کے لئے روانہ ہو گئی جس میں مکرم جناب محمد امتیاز علی صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ اور مکرم خالد احمد صاحب مہتمم خدمت خلق بھی شامل تھے۔ اس ٹیم نے 18 جون سے سلہٹ میں کام شروع کر دیا اور اس نے شونام گنج میں واقع تین مقامی جماعتوں کے متاثرہ افراد تک کھانے کی خشک اشیاء اور ضروری چیزیں پہنچانے کا کام سرانجام دیا۔ اسلام گنج، بیرگاؤں اور امید پور کی تین جماعتوں کے کل 45 احمدی فیملیز میں انہوں نے ریلف کا سامان پہنچایا اور 315 غیر از جماعت فیملیز تک کھانے پینے کی ضروری اشیاء مہیا کیں۔ ہماری امدادی ٹیم اس علاقہ میں سب سے پہلے پہنچی۔ چند آن لائن اخباروں نے یہ خبر تفصیل کے ساتھ شائع بھی کر دی ہے۔
اسلام گنج میں حال ہی میں ہماری ایک پکی مسجد بنی ہے جس کا نام مسجد مسرور رکھا گیا ہے۔ سارے گاؤں کے لوگ اپنے سامان سمیت اس مسجد میں آ کر پناہ گزین ہوئے کیونکہ یہ اونچی مسجد واحد خشک جگہ تھی۔ غیر احمدی پڑوسیوں سے جماعت کے تعلقات اس وجہ سے بہت اچھے ہو گئے ہیں۔ سلہٹ جماعت کے مربی مکرم محمد روح الباری صاحب اور مقامی جماعت کے صدر جناب رفیق احمد عالمگیر صاحب نے بھی بہت محنت کی ہے۔ ہماری ٹیم کامیاب ڈیوٹی بروقت مکمل کرکے 23 جون کو ڈھاکہ لوٹ آئی ہے۔ اللہ تعالی انہیں بہترین اجر دے۔ آمین۔
(رپورٹ: نوید احمد لیمن۔ نمائندہ الفضل آن لائن بنگلہ دیش)