ایک ہیرا طالع سید ہو گیا ہم سے جدا
جو خلافت کا تھا عاشق اور اس کا باوفا
وہ خلیفہ کا تھا پیرو اور سلطانِ نصیر
دین کی خدمت میں تھا مصروف وہ صبح ومسا
راہِ مولا میں ملا اس کو شہادت کا مقام
جنتوں میں جا بسا اور پائی مولا کی رضا
پوار خطبہ پیارے آقا نے کیا طالع کے نام
پیار سے طالع کا ذکرِ خیر آقا نے کیا
اے خدا! تو پیدا کر دے طالع جیسے نوجواں
میرے آقا کی خدایا! سن لے یہ بھی التجا
طالع کی یکدم جدائی سے سبھی غمگین ہیں
صبر دے اس کے پیاروں کو مرے پیارے خدا!
پیارے طالع پر سدا رب کی ہوں نازل رحمتیں
ہر قدم پر پائے جنت میں سدا وہ برکتیں
(خواجہ عبدالمومن ناروے)