• 20 اپریل, 2024

چھٹی شرط بیعت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
پھر چھٹی شرط یہ ہے۔ ’’یہ کہ اتباع رسم اور متابعت ہوا و ہوس سے باز آ جائے گا اور قرآنِ شریف کی حکومت کو بکلّی اپنے سر پر قبول کرے گا اور قال اللہ اور قال الرسول کو اپنے ہر یک راہ میں دستور العمل قرار دے گا۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ159 اشتہار ’’تکمیل تبلیغ‘‘، اشتہار نمبر51)

اس ضمن میں پہلے مَیں ایک حدیث پیش کرتا ہوں۔ حضرت عمرو بن عوف بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص میری سنتوں میں سے کسی سنت کو اس طور پر زندہ کرے گا‘‘۔ (یہ قال الرسول کی بات ہو رہی ہے) ’’کہ لوگ اُس پر عمل کرنے لگیں تو سنت کے زندہ کرنے والے شخص کو بھی عمل کرنے والوں کے برابر اجر ملے گا اور اُن کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہو گی اور جس شخص نے کوئی بدعت ایجاد کی اور لوگوں نے اُسے اپنا لیا تو اُس شخص کو بھی اُن پر عمل کرنے والوں کے گناہوں سے حصہ ملے گا اور ان بدعتی لوگوں کے گناہوں میں بھی کچھ کمی نہ ہو گی۔

(سنن ابن ماجہ۔ کتاب المقدمۃباب من احیا سنۃقد امیتت حدیث: 209)

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں کہ ’’دیکھو اللہ تعالیٰ قر آن شر یف میں فرماتا ہے: قُلۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوۡنِیۡ یُحۡبِبۡکُمُ اللّٰہُ (آل عمران: 32)۔ خدا کے محبوب بننے کے واسطے صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیر و ی ہی ایک راہ ہے اور کو ئی دو سری راہ نہیں کہ تم کو خدا سے ملا دے۔ انسان کا مدعا صرف اس ایک واحد لا شریک خدا کی تلا ش ہو نا چاہیئے۔ شرک اور بدعت سے اجتناب کرنا چاہئے۔ رسوم کاتا بع اور ہو اوہو س کا مطیع نہ بننا چاہیئے۔ دیکھو مَیں پھر کہتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی راہ کے سوا اور کسی طر ح انسان کا میاب نہیں ہو سکتا۔ ہمارا صرف ایک ہی رسول ہے اور صرف ایک ہی قرآن شریف اُس رسول پر نازل ہوا ہے جس کی تا بعداری سے ہم خدا کو پاسکتے ہیں۔ آج کل فقراء کے نکالے ہوئے طریقے اور گدی نشینوں اور سجادہ نشینوں کی سیفیاں اور دعائیں اور درود اور وظائف یہ سب انسان کو مستقیم راہ سے بھٹکانے کا آلہ ہیں۔ سو تم ان سے پرہیز کرو۔ ان لوگوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم الانبیاء ہونے کی مہر کو توڑنا چاہا گویا اپنی الگ ایک شریعت بنا لی ہے۔ تم یاد رکھو کہ قرآن شریف اور رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی پیروی اور نماز روزہ وغیرہ جو مسنون طریقے ہیں ان کے سوا خدا کے فضل اور برکات کے دروازے کھولنے کی اور کوئی کنجی ہے ہی نہیں۔ بھولا ہوا ہے وہ جو ان راہوں کو چھوڑ کر کوئی نئی راہ نکالتا ہے۔ ناکام مرے گا وہ جو اللہ اور اس کے رسول کے فرمودہ کا تابعدار نہیں بلکہ اور اور راہوں سے اسے تلاش کرتا ہے‘‘۔

(ملفوظات جلد3 صفحہ102-103۔ ایڈیشن 2003ء)

(خطبہ جمعہ23 ؍ مارچ 2012ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 ستمبر 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 ستمبر 2021