اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا طَیِّباً وَّعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
(سنن ابن ماجہ کتاب اقامۃ الصلوٰۃ حدیث نمبر 925)
ترجمہ۔ ’’اے اللہ! مَیں تجھ سے ایسا علم جو نفع رساں ہو اور ایسا رزق جو طیب ہو اور ایسے عمل جو قبولیت کے لائق ہوں مانگتا ہوں‘‘۔
یہ پیارے رسول حضرت محمد ﷺ کی نفع بخش علم،پاکیزہ رزق اور مقبول عمل کے حصول کی دعا ہے۔
ہمارے پیارے امام سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے خطبہ جمعہ 13 جون 2008 میں اس دعا کو پڑھنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’آنحضرتﷺ کی ایک دعا ہے جو آپؐ کیا کرتے تھے۔ اس زمانے میں تو خاص طورپر یہ دعا بہت اہم ہے۔ ایک حدیث میں آتا ہے۔ حضرت ام سلمیٰؓ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریمﷺ جب صبح کی نماز ادا کرتے تو سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا کرتے کہ اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا طَیِّباً وَّعَمَلًا مُتَقَبَّلًا‘‘۔
(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)