• 14 مئی, 2024

جماعت کے حالات پر غور کریں تو ایمان اور یقین میں اضافہ ہوتا ہے

آج کل کے جماعت کے حالات پر بھی غور کریں تو جہاں قرآنِ کریم کی صداقت پر یقین بڑھتا ہے وہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت پر یقین بڑھتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان اور یقین میں اضافہ ہوتا ہے کہ کس طرح پیشگوئی کے طور پر پندرہ سو سال پہلے ایک بات بیان فرماتا ہے، ایک نقشہ کھنچتا ہے اور اسی طرح وہ پورا ہو بھی رہا ہے۔ اسلام کے ہر زمانے میں ہرابھرا رہنے، چاہے وہ مخصوص اور محدود علاقوں اور لوگوں میں ہی رہا، اس کی یہ تسلی دلاتا ہے اور پھر اسی طرح ہوتا بھی چلا جاتا ہے کہ اسلام قائم ہے اور پھر ایک ایسے موعود کے آنے کی خوشخبری بھی دیتا ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مقصد اور پیغام کو محدود جگہوں پر اور محدود لوگوں میں نہیں جیسا کہ پہلے مجددین کے زمانے میں ہوتا رہا ہے بلکہ تمام دنیا اور تمام قوموں میں پھیلا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت کی چمک دنیا کو دکھائے گا۔ یہ پیشگوئی بھی ہمیں اس میں نظر آتی ہے اور اس پیغام کو پھیلانے کے لئے دنیا کے ہر ملک میں ایک جماعت قائم کر کے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کا عرفان بھی اس شاہد مسیح موعودنے جماعت کو دیا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قُلۡ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنِّیۡ رَسُوۡلُ اللّٰہِ اِلَیۡکُمۡ جَمِیۡعًا (الاعراف: 159)۔ پس یہ سب کچھ مسیح موعود اور جماعت احمدیہ کی صداقت کو بھی روز روشن کی طرح واضح کر رہا ہے، دکھا رہا ہے۔ خوش قسمت ہیں ہم جو مسیح موعود کی جماعت کا حصہ بن کر اُس شاہد سے منسلک ہیں جو اُس عظیم مشہود کی سچائی کی گواہی دے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقصد اور مشن کو آگے بڑھانے کے لئے آیا، جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت دنیا پر روشن کرنے کے لئے آیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے اُسے بھیجا اور اپنے وعدہ کے مطابق بھیجا۔

(خطبہ جمعہ 26 اکتوبر 2012ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ