• 26 اپریل, 2024

مریضانِ قلب کے لئے مفید ہدایات (سوال وجواب کی شکل میں)

س: کیا مریضانِ قلب کیلئے کوئی آسان جسمانی ورزش ہے؟ اور اگر ہے تو اس کا طریق اور افادیت کیا ہے؟

ج: ڈیپ بریدنگ، یعنی لمبی گہری سانسیں لینا،صبح سویرے اٹھیں اور صاف ستھری فضا میں جہاں آکسیجن خاصی موجود ہوتی ہے کھڑے ہو کر یابیٹھ کر یالیٹ کر (حسبِ طبیعت وحالات وموسم )گہری لمبی سانسیں لیں، یعنی پھیپھڑوں کوآہستہ آہستہ خوب بھریں، کچھ دیر ہولڈ رکھیں اورپھر خوب خالی کریں،اللہ تعالیٰ نے جسم کو فاسد مادوں سے صاف کرنے کیلئے نظامِ اخراج فضلات کو قائم کیا ہے اس میں پھیپھڑے، گردے، انتڑیاں اور جلد شامل ہیں۔ پھیپھڑوں کی راہ سے زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں۔ جب گہری لمبی سانس لیں گے تو اس سے پھیپھڑوں میں صاف آکسیجن خوب بھرے گی جو خون کو بخوبی صاف کر ے گی اور دل کو صحت بخش تازہ خون ملے گا۔ جب اس کو خارج کریں گے تو فاسد مادے خارج ہوں گے اور مدافعانہ نظام مضبوط ہوگا۔ امراضِ قلب میں خون میں موجود کولیسٹرول(خون کی چکنائی)کی پھٹکیوں کے سبب خون پوری طرح نہیں پہنچ پاتا اوراس طرح دل کو تازہ آکسیجن ملاخون نہیں ملتا۔ اس عمل کے ذریعہ مدافعانہ نظام مضبوط ہوکر مذکورہ پھٹکیوں کو ازخود تحلیل کرنے کی سعی کرتا ہے۔ نیز صاف شدہ خون قلب اور دیگر اعضائے بدن کو طاقت بہم پہنچاتا ہے۔ یاد رہے کہ طاقت صرف اچھی غذاؤں یا دواؤں میں ہی نہیں بلکہ طاقت خالص اور مصفیٰ ہوا میں پائی جاتی ہے۔

قیامِ جسمِ خاکی ہے نفس پر
بنا ٔاپنے مکان کی ہے ہوا پر

س: یہ عمل کتنی دیر تک کرنا چاہئے اور کس جگہ کومنتخب کرنا چاہئے؟اس کے کیلئے وقت کون سابہتر ہے؟

ج: یہ عمل کم از کم نصف تا ایک گھنٹہ کرنا چاہئے اور اس کیلئے صاف ستھری کھلی فضا، جہاں پھول،پودے اور سبزہ ہواچھی ہے، اگر ایسی جگہ میسّر نہ ہو تو صحن میں یا کمروں کی چھت پر، بہرحال ہوا دار جگہ جہاں کثافتیں نہ ہوں اور صاف ستھری فضا ہو، سردیوں میں کمرے کے اندر کھڑکی یا دروازے کے پاس ٹہل کر، بیٹھ کر یا لیٹ کر(جہاں ہوا کا گزر اچھا ہو) گہری لمبی سانسیں لیں۔ اگر یہ عمل کمرہ کے اندر کرنا ہو تو اگر ممکن ہو تو کھڑکی کھول لیں، نیز شوروغل کے سبب یہ کام صحیح طور پر انجام نہیں پاسکتا لہٰذا ایسی جگہ سے اجتناب کیا جائے،اس کیلئے بہترین وقت جب سورج طلوع ہورہا ہو یا ہوچکا ہو ہے، کیونکہ اس وقت فضا میں آکسیجن خاصی مقدار میں ہوتی ہے۔چونکہ رات کے وقت پودے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج کرتے ہیں لہٰذا رات کے وقت پودوں کے پاس یہ عمل نہیں کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ جو وقت بھی مناسب لگے معمول بنا لیں لیکن صبح کا وقت زیادہ مناسب ہے۔

س: گہری لمبی سانسیں لینا اور خارج کرنابظاہر معمولی عمل ہے اس کاطرز عمل کیا ہے؟

ج: مریضانِ قلب میں عموماً خون میں کولیسٹرول یا خون کی چکنائی بڑھ چکی ہوتی ہے اور رگوں کی تنگی کے باعث دل کو آکسیجن ملا تازہ خون نہیں مل رہا ہوتا اس سے دل کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔اس کے برعکس اس عمل سے آکسیجن ملا تازہ و حیات بخش خون پورے جسم کے خلیات کی آبیاری کرتا ہے۔قوتِ حیات (Vital Force)یاقوت مدافعتِ مرض مضبوط ہوتی ہے جو خود بخود بیماریوں اور جراثیمی حملوں کو پسپا کرتی رہتی ہے۔ نیز جو زہریلے فاسد مادے جسم میں جمع ہو کر امراض کا باعث بنتے ہیں، نظام اخراج فضلات کے اعضاء جلد، گردے، پھیپھڑے اور انتڑیوں کی راہ سے ان کا بہتر رنگ میں دفعیہ ہوتا ہے اور تازہ ہوا مقوی غذاؤں سے بڑھ کر جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے، اس سے بفضلِ تعالیٰ بے خوابی کے شکار لوگوں کو خوب نیند آتی ہے اور دیگر عوارض سے بھی بچاؤ رہتاہے،پیٹ بھر کر کھانا تو ویسے ہی دل کے مریضوں کو خود پر حرام قرار دینا چاہئے، بہرحال یہ عمل خالی پیٹ کرنا چاہئے۔

س: اگر کوئی مریض ایلوپیتھک ادویات جو عوارض قلب سے متعلق ہوں استعمال کر رہا ہوتو کیا وہ اُن کو چھوڑ دے؟

ج: اُن کو ہر گز نہ چھوڑئیے بلکہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ان کا استعمال جاری رکھیں۔ جوں جوں گہری اور لمبی سانس کے عمل سے فائدہ ہوتا جائے ڈاکٹری ہدایت کے مطابق ان ادویات کو بتدریج کم کرتے کرتے بند کردیں کیونکہ ایلوپیتھک ادویات بہت سے ذیلی بداثرات رکھتی ہیں۔ لہٰذا عمل تنفس کے عمل سے جوں جوں افاقہ ہوتا جائے آہستہ آہستہ ڈاکٹری مشورہ کے تحت بند کر سکتے ہیں،اگر ڈاکٹرز ایسی ادویات جاری رکھنے کا مشورہ دیں تو جاری رکھیں نیز ہومیو پیتھی اور ہربل ادویات کا استعمال دورانِ عملِ تنفس جاری رکھیں۔

س: کیا گہری اور لمبی سانسیں لینے کے عمل کے دوران ہومیوپیتھک وہربل ادویات استعمال کی جاسکتی ہیں؟

ج: جی ہاں! بلکہ ان کے استعمال سے بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ہائی بلڈپریشر اور دل کی اکثر بیماریوں میں ٹنکچر کریٹگس Crataegus Q استعمال کرائیں۔ اگر برابر وزن مدر ٹنکچر راؤو لفیا سرپنٹائنا Rauwolfia serp Q ساتھ استعمال کروائیں توبلڈپریشر بھی کنٹرول میں رہے گا۔ بڑی پیک یعنی 450ML کسی اچھی کمپنی کاخرید کر دونوں کو یکجا ملا لیں اور دس، پندرہ قطرے ایک گھونٹ پانی میں ملا کر دن میں دو تین بار استعمال کروائیں، بڑی پیکنگ کافی سستی پڑتی ہے۔ خون کو پتلا کرنے کے لیے آرنیکا 200 Arnica اور لیکسس Lachesis 200 ملا کر ہفتہ میں دو تین بار استعمال کرائیں۔

س: گہرے اور لمبے سانس لینے کے اس سادہ عمل سے بیماریوں سے شفاء کس طرح حاصل ہو سکتی ہے؟

ج: تازہ آکسیجن جو ایک ایک خلیہ کے لیے حیات بخش ہے، پہنچتی ہے اور پھیپھڑوں کی راہ سے فاسد مادے سانس کے ذریعہ واپس خارج ہوتے ہیں اور انسانی جسم ہر بیماری سے شفاپاتا ہے اور امراض و جراثیم کے حملے خود بخود پسپا ہوتے ہیں اور یقینی طور پر کوالٹی آف لائف بتدریج بہتر ہوتی جاتی ہے،جسمِ انسانی خلیات سے مل کر بنا ہے اور خلیات کو صحت مند رہنے کیلئے تازہ ہوا کی اشد ضرورت ہوتی ہے،یہ عمل پورے جسمِ انسانی کوطاقت بخشتا ہے اورامراض کا حملہ پسپا کرتا ہے، ڈاکٹری مشورہ سے ایک گھنٹہ روزانہ ٹہل کر دیکھیں اور ٹہلنے کے دوران گہری لمبی سانسیں لیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں، کم خوری اپنائیں، یاد رہے ورزش کا معمول انسان کو امراض قلب سے ہی نہیں بلکہ ہر قسم کے امراض سے بچا تاہے۔

س: کیا گہری لمبی سانسیں لینے کا عمل امراض قلب میں مفید ہے یا بعض دیگر امراض میں اس کو مفید پایا گیا ہے؟

ج: اسے ہم نے بفضل خدا درد دل کے علاوہ دیگرامراض قلب میں بلاضرر مگرمفید پایا ہے۔ اسی طرح امراض تنفس میں الرجک دمہ یا دمہ قلبی میں بھی مفید پایا ہے۔ تاہم دیگر ہدایات پر عمل کرنے سے جس قدر زیادہ ہدایات پر عمل ہوگا اسی قدر فائدہ بھی زیادہ ہوگا۔ بلکہ ہم تو کہتے ہیں کہ سانس لینے کے عمل کو اگر بطور حفظ ماتقدم تندرست افراد التزام کے ساتھ جاری رکھیں اور آرام طلبی کی زندگی پر جسمانی کسرت کی زندگی کو ترجیح دیں تو بفضلِ خدا امراضِ قلب سے بچا جاسکتا ہے،دل کے مریض عموماً بے خوابی (sleep apnea) کا بھی شکار ہوتے ہیں جس سے مرض مزید شدید ہوجاتا ہے، رات سونے سے قبل یا بعد ازاں آنکھ کھلنے پر عمل تنفس گہری نیند لاتا ہے، دانتوں کی صفائی پر اسلام میں بہت زور دیا گیاہے، ہر کھانے کے بعد دانتوں کی اچھی طرح صفائی کرنامریضانِ قلب کیلئے ازبس ضروری ہے اور مرض کو بفضلِ تعالیٰ کم کرتا ہے ۔


(ڈاکٹر نذیر احمد مظہر۔کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 فروری 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 فروری 2020