• 26 اپریل, 2024

فقہی کارنر

نکاح میں لڑکی کی رضا مندی ضروری ہے

ایک لڑکی کے دو بھائی تھے اور ایک والدہ۔ ایک بھائی اور والدہ ایک لڑکے کے ساتھ اس لڑکی کے نکاح کے لئے راضی تھے مگر ایک بھائی مخالف تھا۔ وہ اور جگہ رشتہ پسند کرتا تھا اور لڑکی بھی بالغ تھی۔ اس کی نسبت مسئلہ دریافت کیا گیا کہ اس لڑکی کا نکاح کہاں کیا جاوے۔ حضرت اقدس علیہ السلام نے دریافت کیا کہ وہ لڑ کی کس بھائی کی رائے سے اتفاق کرتی ہے؟ جواب دیا گیا کہ اپنے اس بھائی کے ساتھ جس کے ساتھ والدہ بھی متفق ہے۔ فرمایا:
پھر وہاں ہی اس کا رشتہ ہو جہاں لڑ کی اور اس کا بھائی دونوں متفق ہیں۔

(الحکم 10 جولائی 1903، صفحہ1)

(داؤد احمد عابد۔ مربی سلسلہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام خطوط

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 فروری 2022