حضرت خلیفة المسیح الاولؓ فرماتے ہیں:۔
یہ بھی یاد رکھو کہ سوء ظن بہت بُری چیز ہے۔ اس سے بہت بڑی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔ غیبت اور درُوغ گوئی یہ اسی سوء ظن سے پیدا ہوتی ہیں۔ اس واسطے آنحضرت ﷺ نے اس سے منع فرمایا۔ ایَّاکَ وَالَّظنَّ فَاِنَّ الظَّنَّ اَکْذَ بُ الْحَدِیْثِ (بخاری۔کتاب الوصایا) سوء ظن سے انسان بہت جھوٹا ہو جاتا ہے اور ظنون بجائے خود بھی جھوٹے ہوتے ہیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ اس جھوٹ اور بد ظنی سے بڑی ٹھوکریں لگتی ہیں اور انسان ہلاک ہو جاتا ہے۔ اس سے بچو! پھر بچو!! اور پھر بچو!!!
(خطباتِ نور صفحہ190 ایڈیشن چہارم)
(مرسلہ: بشریٰ نذیر آفتاب۔ سسکاٹون، کینیڈا)