• 11 دسمبر, 2024

مفتری ہلاک کیا جاتا ہے

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ

’’افتراء کی بھی ایک حد ہوتی ہے اور مفتری ہمیشہ خائب و خاسر رہتا ہے۔
قَدْ خَابَ مَنِ افْتَرٰی (طٰہٰ: 62)‘‘۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ 545 جدید ایڈیشن مطبوعہ ربوہ)

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ
’’ایک شخص ان باتوں پر ایمان رکھ کر افتراء کی جرأت کیونکر کر سکتا ہے۔ پھر فرمایا کہ ظاہری گورنمنٹ میں اگر ایک شخص فرضی چپڑاسی بن جائے تو اس کو سزا دی جاتی ہے اور وہ جیل میں بھیجا جاتا ہے تو کیا خداتعالیٰ کی ہی مقتدر حکومت میں یہ اندھیر ہے کہ کوئی محض جھوٹا دعویٰ مامور من اللہ ہونے کا کرے اور پکڑا نہ جائے بلکہ اس کی تائید کی جائے۔ اس طرح تو دہریت پھیلتی ہے۔ خداتعالیٰ کی ساری کتابوں میں لکھا ہے کہ مفتری ہلاک کیا جاتا ہے‘‘۔

(الحکم جلد8 نمبر12 مورخہ 10؍اپریل 1904ء صفحہ 7۔ تفسیر حضرت مسیح موعودعلیہ السلام جلد 3صفحہ624)

مزید فرمایا:
’’ہمارے مخالف مولوی اس بات کو جانتے ہیں کہ خداتعالیٰ نے قرآن شریف میں ایسے شخص سے کس قدر بیزاری ظاہر کی ہے جو خدا تعالیٰ پر افترا باندھے۔یہاں تک کہ اپنے نبی کریم ﷺ کو فرمایا ہے اگر وہ بعض قول میرے پر افتراء کرتا تو میں فی الفورپکڑ لیتا اور رگ جان کاٹ دیتا۔ غرض خدا تعالیٰ پر افتراء کرنا اور یہ کہنا کہ فلاں فلاں الہام مجھے خداتعالیٰ کی طرف سے ہوا ہے حالانکہ کچھ بھی نہیں ہوا ایک ایسا سخت گناہ ہے کہ اس کی سزا میں صرف جہنم کی ہی وعید نہیں بلکہ قرآن شریف کی نصوص قطعیہ سے ثابت ہے کہ ایسا مفتری اسی دنیا میں دست بدست سزا پا لیتا ہے‘‘۔

(انجام آتھم صفحہ 49)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 جولائی 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 14 جولائی 2020ء