• 14 مئی, 2025

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ان الفاظ میں تلبیہ کرتے ہوئے سنا

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ روایت کرتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھ کر ان الفاظ میں تلبیہ کرتے ہوئے سنا:

لَبَّیْکَ اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ

(بخاری کتاب الحج باب التلبیہ)

ترجمہ: میں حاضر ہوں ،اے اللہ! میں حاضر ہوں ،حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں،میں حاضر ہوں۔ تمام تعریف اور فضل اور انعام تیرے ہی ہیں ۔اور بادشاہت بھی تیری ہے تیرا کوئی شریک نہیں۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ سفر کا ارادہ کرتے تو اپنی اونٹنی پر تشریف فرما ہو کر اپنی انگلی کے اشارے سے فرماتے:
اے اللہ! تُو ہی سفرمیں اصل ساتھی ہے اور تو ہی گھر والوں میں اصل جانشین ہے۔ اے اللہ اپنی خیر خواہی کے ساتھ تو ہمیں لے کر جا اور ہمیں اپنی حفاطت میں ہی واپس لانا ۔ اے اللہ! ہمارے لئے زمین کو لپیٹ دے اور اس سفر کو ہمارے لئے آسان کر دے۔ اے اللہ! مَیں سفر کی تکلیف اور مشقت سے اور سفر سے رنج اور غم کے ساتھ لوٹنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔

(سنن الترمذی کتاب الدعوات باب مایقول اذا خرج مسافر ا۔ حدیث نمبر 3438)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

سانحہ ارتحال