• 29 اپریل, 2024

صحابہ نے جو قربانیوں کے نمونے قائم کئے ہیں

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ نے جو قربانیوں کے نمونے قائم کئے ہیں ان کے نظارے بھی عجیب ہیں۔ آج بھی ہمیں جو قربانیوں کے نظارے نظر آتے ہیں جیسا کہ میں نے کہا کہ بڑوں کی تربیت کا اثر ہوتا ہےیہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ کی اپنی اولاد کی تربیت اور ان کے لئے دعاؤں کا نتیجہ ہے اور سب سے بڑھ کر حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی اپنی جماعت کے لئے دعاؤں کی وجہ سے ہے۔ جس درد سے آپؑ نے اپنی جماعت کی تربیت کرنے کی کوشش کی ہے جن کا ذکر حضور علیہ السلام کی تحریرات میں مختلف جگہ ملتا ہے اور جس تڑپ کے ساتھ آپؑ نے اپنی جماعت کے اعلیٰ معیار قائم کرنے کے لئے دعائیں کی ہیں، تقویٰ کے اعلیٰ معیار قائم کرنے کے لئے دعائیں کی ہیں۔ یہ وہی پھل ہیں جو ہم کھارہے ہیں۔ مردہ درخت انہیں دعاؤں کے طفیل ہرے ہورہے ہیں جن میں بزرگوں کی اولادیں بھی شامل ہیں اور نئے آنے والے بھی شامل ہیں۔ ایک دور دراز علاقے کا آدمی جو عیسائیت سے اسلام قبول کرتا ہے اور پھر قربانیوں میں اس قدر بڑھ جاتا ہے کہ مَیں ہر وقت قربانی کرتا رہوں اور اگر بس چلے تو کسی کو آگے آنے ہی نہ دوں۔ تو یہ سب کچھ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی قوت قدسی اور دعاؤں کا ہی نتیجہ ہے۔ آپؑ کے زمانے میں یہ قربانیوں کے معیار قائم ہوئے جن کی آگے جاگ لگتی چلی جا رہی ہے۔ اس لئے اگر یہ معیار قائم کرنے ہیں تو اس زمانے کے اعلیٰ معیار قائم کرنے والوں، اپنے اندر اس قوت قدسی سے پاک تبدیلی پید اکرنے والوں کے بھی جو ذکر ہیں ان کا ذکر چلتا رہنا چاہئے…

(خطبہ جمعہ 7جنوری 2005ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ