ہر زبان اور کلچر میں کچھ الفاظ کو ادائیگی اور طرز بیان کے فرق سے مختلف بات بیان کرنے کے لیے استعمال کیا جا تا ہے۔ کچھ جملے ذومعنی جملے کہلاتے ہیں۔ برصغیر میں خاص طور پر پنجاب کے کلچر میں بعض لوگوں میں اس طرز میں گفتگو کرنا معمول کی بات متصور ہوتا ہے۔ لیکن اب یہ طرز انحطاط معاشرہ کے باعث مزید بگڑ چکا ہے اورجگت بازی اور تذلیل والے الفاظ عام ہو رہے اور مذاق اور ہنسی کے نام پرلوگ دوسروں کو ذومعنی جگت لگا کر یا تذلیل والے الفاظ استعمال کر کے یا نام بگاڑ کر مزہ لیتے ہیں۔ یاد رہے ان باتوں سے اللہ نے قرآن میں سختی سے روکا ہے۔ ان باتوں سے کنارہ کر کے اور اپنی زبان اور جملوں کو شستہ کر کے ہم معاشرہ کو خوبصورت بنا سکتے ہیں۔
(طاہر احمد۔ نمائندہ روزنامہ الفضل آن لائن فن لینڈ)