• 23 اپریل, 2024

پہلا آن لائن اسلامک سیمینار یونان

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حضورِ انورکی دعاؤں سے جماعت احمدیہ یونان کو مؤرخہ 30 جولائی 2021ء بروز جمعۃ المبارک یونان کے وقت کے مطابق شام آٹھ بجے سے لے کر دس بجے تک انگریزی زبان میں آن لائن اسلامک سیمینار بذریعہ زوم منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ

اس سیمینار کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس میں غیراز جماعت احباب کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ سیمینار کو کامیاب بنانے کے لئے ایک ہفتہ قبل احباب جماعت و غیر از جماعت احباب وخواتین کو اطلاع کر دی گئی تھی۔ اسی طرح فیس بک پر اس پروگرام کے حوالہ سے ایک اشتہار بھی شائع کیا گیا جو دس ہزار لوگوں تک پہنچا۔ محترم صدر صاحب مجلس انصار اللہ اور محترم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ یونا ن نے اپنی اپنی تنظیم کے ممبران کواس سیمینار میں شمولیت اور کامیاب بنانے کے لئے واٹس ایپ گروپ اور ذاتی نمبروں پر ٹیلی فون کر کے اطلاع کی اسی طرح محترم نیشنل صدر صاحب یونان کی طرف سے ساری جماعت احمدیہ یونان کو اس پروگرام میں شمولیت کے لئے اطلاع کی گئی اور پھر بعد میں بھی یاد دہانی کروائی گئی۔

یونان کے مختلف آن لائن پروگراموں کے لئے ہمارے پیارے آقا سیدنا و امامنا امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مختلف علماء کی بطور مقررین منظوری عطا فرما ئی ہے۔ اس سیمینار کے لئے انہیں منظور شدہ علماء میں سے مکرم و محترم مولانا ابراہیم نونن صاحب، مشنری انچارج و نائب نیشنل صدر جماعت احمدیہ آئرلینڈ کی بطور مہمان خصوصی منظوری عنایت فرمائی۔

اس سیمینار کا موضوع MY SEARCH FOR INNER PEACE AND THE REALITY OF THE DIVINE LED ME TO ISLAM رکھا گیا۔

پروگرام کی صدار ت محترم عطاء النصیر صاحب نیشنل صدر و مربی سلسلہ یونان نے کی۔

سیمینار کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم راحیل احمد صاحب نے خوبصورت آواز میں خوش الحانی سے کی۔

سیمینار کی کارروائی خواتین و حضرات نے بڑے انہماک سے دیکھی اور سنی۔ مولانا نونن صاحب نے اپنی تقریر میں اپنے قبولیت اسلام کے حوالہ سے روشنی ڈالی کہ کس طرح خدا تعالیٰ کی تلاش انہیں اسلام احمدیت کی طرف کھینچ کر لے گئی۔ 50 منٹ کی تقریر کے بعد سوال و جواب کی مجلس منعقد ہوئی جو ایک گھنٹہ جاری رہی۔ ا یک سوال کے جواب میں مولانا ابراہیم نونن صاحب نے اپنی ایک خواب کا ذکر فرمایا جس نے اسلام کی صداقت ان پر روز روشن کی طرح واضح کر دی۔ آپ فرماتے ہیں :
’’اللہ تعالیٰ سے جب میں نے اسلام کے متعلق رہنمائی چاہی تو میں نے یہ خواب دیکھی کہ میں ایک بہت خوبصورت رومن کیتھولک چرچ میں موجود ہوں جو کہ رومن کیتھلولک افراد سے بھری پڑی ہے۔ میں کھڑا ہوتا ہوں، اپنا رخ مشرق کی طرف کرتا ہوں اور اَللّٰہُ اَکْبَرْ کہہ کر سجدے میں چلا جاتا ہوں۔ میرے بعد کئی اور لوگ کھڑے ہوتے ہیں اور اپنا رخ مشرق کی طرف کر کے اَللّٰہُ اَکْبَرْ کہتے ہیں اور سجدے میں چلے جاتے ہیں اور بعد میں خواب میں وہ میرے ساتھ ہو لیتے ہیں۔ اس خواب کے تین دنوں میں مجھ پر یہ واضح ہو چکا تھا کہ اس خواب کا کیا مطلب تھا۔ مجھے جواب مل چکا تھا۔ اپنا رخ خانہ کعبہ کی طرف کرنا، اَللّٰہُ اَکْبَرْ کہنا یعنی اللہ سب سے بڑا ہے۔ سجدے میں گرنا یعنی اللہ کی رضا پر سر تسلیم خم کر دینا اس سے مجھ پر اسلام کی سچائی واضح ہوگئی۔‘‘

اسی طرح اسی سوال کے جواب کے دوران انہوں نے بتایا کہ جب ان کے غیر احمدی دوستوں کو معلوم ہوا کہ آپ احمدی ہو گئے ہیں تو انہوں نے جماعت کے خلاف لکھی گئی ایک کتاب Qadianiayat: An Anylitical Survey پڑھنے کے لئے دی۔ اس کا پہلا باب ہی پڑھا تھا کہ اس میں استعمال کی گئی گندی زبان نے اس کتاب سے متنفر کر دیا۔ مولانا نونن صاحب فرماتے ہیں:
’’میں نے جائے نماز بچھائی، کتاب لی اور اسے زمین پر رکھ دیا اور خود سجدے میں گر گیا۔ میں نے اللہ تعالیٰ کی خدمت میں یہ فریاد کی کہ اے اللہ! میرے پاس اس کے لئے وقت نہیں ہے۔ میرے پاس وقت نہیں ہے کہ میں اس قسم کی بے ہودہ باتیں پڑھوں۔ اس لئے اگر مرزا غلام احمد قادیانی (علیہ السلام) امام مہدی اور مسیح موعود ہیں تو میں انہیں دیکھنا چاہتا ہوں۔ اس رات میں نے حضرت مسیح موعود ؑ کو دیکھا اور حضرت مسیح موعود ؑ نے مجھے فرمایا کہ اسلام ہی احمدیت ہے اور احمدیت ہی اسلام ہے ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ پھر آپ نے فرمایا کہ اگر کبھی بھی آئندہ کوئی شک پیدا ہو تو میں اس طرح دعا کروں اور پھر میں نے حضرت مسیح موعود ؑ کو سجدے میں جاتے ہوئے دیکھا اور میری آنکھ کھل گئی اور میں کانپ رہا تھا۔ اس وقت اور اس لمحہ سے میں ایک مخلص احمدی بن گیا۔‘‘

اسی طرح مولانا نونن صاحب نے اپنے غیر مسلم رشتہ داروں کے رویہ اور ان سے تعلق کے متعلق اور عیسائیوں کو تبلیغ اسلام کے طریق کے حوالہ سے بھی روشنی ڈالی۔ یہ تمام پروگرام جماعت احمدیہ یونان کے یو ٹیوب چینل AhmadiyyaGR پر دیکھا جا سکتاہے۔ پروگرام کے آخر پر مکرم مربی صاحب کی درخواست پر مولانا ابراہیم نونن صاحب نے دعا کروائی۔ اس سیمینار میں 30 سے زائد افراد نے شرکت کی جس میں 8غیر احمدی و غیر مسلم افراد بھی شامل ہیں۔

آخر میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس طرح کے روحانی پروگرام کرنے کی توفیق عطا فرماتا رہے جسے سن کر دوسرے احباب کے دلوں کو بھی اللہ تعالیٰ اسلام احمدیت کے نور سے منور فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: ارشد محمود)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 ستمبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ