• 7 مئی, 2024

سو سال قبل کا الفضل

14ستمبر 1922ء یومِ پنج شنبہ (جمعرات)
مطابق 21 محرم الحرام 1341ھ

صفحہ1 اور 2 پر ’’مغربی افریقہ میں تبلیغ (قادیان سے سالٹ پانڈ)‘‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ یہ رپورٹ مولاناق حکیم فضل الرحمان صاحب کے سفر مغربی افریقہ پر مشتمل ہے۔ آپ 23جنوری 1922ء کو افریقہ روانہ ہوئے تھے۔ اور لندن سے ہوتے ہوئے 17اپریل کو لیگوس پہنچے۔ اور لیگوس میں حضرت مولانا عبدالرحیم صاحب نیر کے پاس قریباً ایک ماہ قیام کے بعد 13مئی کو سالٹ پانڈ پہنچے۔اس رپورٹ میں قابلِ ذکر امر یہ ہے کہ اس طویل سفر میں آپ جہاں بھی ٹھہرے، جوش و جذبہ کے ساتھ تبلیغی مساعی انجام دیتے رہے۔

صفحہ نمبر3 پر مولانا عبیداللہ صاحب مبلغ ماریشس کی تبلیغی مساعی کی رپورٹ شائع ہوئی ہے۔اس رپورٹ کی ابتداء میں درج ہے کہ ’’دو چار ماہ بعد جب الفضل پہنچتا ہے تو بعض حصص سنائے جاتے ہیں۔‘‘ آپ اپنی رپورٹ میں تحریر فرماتے ہیں کہ ’’اس ماہ سے خاکسار نے ایک نئی تحریک بچوں میں کی کہ ہر ایک بچہ ہر ہفتہ اپنی جیب خرچ میں سے کچھ دے۔چنانچہ اکثر بچوں نے اپنی رضامندی سے بغیر میرے مطالبہ کے قریباً۔۔ ۔۔۔ہفتہ اور بعض نے۔۔۔۔۔۔ (غالباً کچھ سینٹ تحریر ہیں۔ناقل) ہفتہ کہا۔آئندہ سے ان کا ایک محصل بنا دیا گیا ہےجو ہر ہفتہ ان سے وصول کیاکرے گا۔بعض بچوں نے مجھ سے سوال کیا کہ یہ چندہ کس لیے ہے۔میں نے انہی بچوں کے ساتھیوں میں سے بعض کو کہا کہ اس کا جواب دو۔چنانچہ انہوں نے یہ جواب دیا کہ ہم کتابیں چھاپ کر اپنا دین ان لوگوں تک پہنچائیں گے جو مسلمان نہیں۔اس جواب پر بعض بچوں نے جن کو ابھی یہ تحریک نہیں پہنچی تھی کہا اچھا، پھر ہم بھی دیں گے اور بعض نے فوراً نکال کر دے دیا۔مجھے خدا سے امید ہے اور حضور کی دعاؤں سے پختہ یقین ہے کہ یہ پودے کچھ زمانہ تک احمدیت کے بڑے بڑے درخت اس ملک میں ہو جائیں گے۔‘‘

صفحہ3 اور 4 پر ایک مضمون بعنوان ’’بانی آریہ سماج کے احکام کی خلاف ورزی، آریوں میں بیوگان کی شادی‘‘ شائع ہوا ہے۔اس مضمون میں بانی آریہ سماج کا مع حوالہ جات یہ عقیدہ بتایا گیا ہے کہ بیوہ کی شادی کی سخت ممانعت ہے۔ لیکن اس کے برعکس اسلام کی حقیقی تعلیم فانکحوالایامیٰ کے مطابق آریہ سماج میں بیوگان کی مسلسل شادی کے عمل کا ذکر کیاگیا ہے۔

صفحہ نمبر5 اور 6 پر حضرت مصلح موعودؓ کا خطبہ جمعہ فرمودہ 8ستمبر 1922ء شائع ہوا ہے۔

صفحہ نمبر8پر حضرت مفتی محمد صادق صاحبؓ کی امریکہ سےآمدہ ایک مختصررپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں آپؓ نے شکاگو میں ایک مکان کے خریدنے اور اس کے ایک حصہ میں مسجد کے قیام کا ذکر فرمایا ہے۔نیزاخبار میں حضرت مفتی صاحبؓ کا بھجوایا ہوا مذکورہ مکان کا خاکہ بھی شائع ہوا ہے۔ حضرت مفتی صاحبؓ تحریر فرماتے ہیں کہ ’’مسجد کے واسطے محراب اور گنبد بن گیا ہے۔منبر ایک کرسی اور چوکی جوڑ کر بنایا گیا ہے۔گنبد بنانے والا ایک نو مسلم بھائی ہے۔وہ بڑھئی ہے۔اس کی مزدوری روزانہ سات ڈالر ہے مگر میں کبھی دو کبھی تین ڈالر کے حساب سے دے دیتا ہوں۔اسی کو قبول کر لیتا ہے۔ بعض دن کچھ نہیں ہوتا تب بھی صبر کر لیتا ہے۔بہت نیک اور مخلص آدمی ہے۔مکان اب پورے طور پر تیار ہو گیا ہے۔ہر جمعہ اور اتوار کو جلسہ اور لیکچر ہوتا ہے۔گذشتہ جمعہ کو دو اور لیڈیاں مسلمان ہوئیں۔‘‘

مذکورہ اخبار کے مفصل ملاحظہ کےلیے درج ذیل لنک ملاحظہ فرمائیں۔

https://www.alislam.org/alfazl/rabwah/A19220914.pdf

(م م محمود)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 ستمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ