• 6 مئی, 2024

آج کی دعا

رَبَّنَا ھَبۡ لَنَا مِنۡ اَزۡوَاجِنَا وَ ذُرِّیّٰتِنَا قُرَّۃَ اَعۡیُنٍ وَّ اجۡعَلۡنَا لِلۡمُتَّقِیۡنَ اِمَامًا

(سورۃ الفرقان آیت نمبر75)

ترجمہ۔ اے ہمارے ربّ! ہمیں اپنے جیون ساتھیوں اور اپنی اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا کر اور ہمیں متقیوں کا امام بنا دے۔

یہ قرآن مجید کی نیک جیون ساتھیوں اور اولاد کے حصول نیز ان کے آنکھوں کی ٹھنڈک ہونے کی کامل دعا ہے۔

ہمارے پیارے امام سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے خطبہ جمعہ میں احباب جماعت کو اس دعا کے کثرت سے پڑھنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’اللہ تعالیٰ نے مومنوں کی نسل کو اپنے مقصد پیدائش کے قریب رکھنے بلکہ اس کا حق ادا کرنے کے لئے اپنے نیک بندوں کو اس طرف توجہ دلائی کہ وہ اپنی اولادبلکہ بیویوں کے لئے بھی دعائیں کریں۔ بلکہ بیویوں کو بھی کہا کہ اپنے خاوندوں اور اولاد کے لئے دعائیں کریں تاکہ نیکیوں کی جاگ ایک دوسرے سے لگتی چلی جائے اور نسل در نسل قائم رہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ (مندرجہ بالا دعا) یہ جامع دعا ہے کہ آنکھوں کی ٹھنڈک بنا، ایک دوسرے کے لئے بھی اور اپنی اولاد میں سے بھی ایسی اولاد ہمیں عطا کر جو آنکھوں کی ٹھنڈک بنے اور جب اللہ تعالیٰ یہ دعا سکھاتا ہے کہ آنکھوں کی ٹھنڈک مانگو تو اللہ تعالیٰ کے ان لامحدود فضلوں کی دعا مانگی گئی ہے جس کا علم انسان کو نہیں، خداتعالیٰ کو ہے جس کا انسان احاطہ ہی نہیں کر سکتا۔ اور میاں بیوی اور اولادیں نہ صرف اس دنیا میں ان نیکیوں پر قدم مار کر جو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں بتائی ہیں ایک دوسرے کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنتے ہیں بلکہ مرنے کے بعد بھی ان نیکیوں کی وجہ سے جو انسان اس دنیا میں کرتا ہے، اللہ تعالیٰ انہیں اپنے انعامات سے نوازتا ہے۔ ایک مومن کے مرنے کے بعد اس کی نیک اولاد ان نیکیوں کو جاری رکھتی ہے جس پر ایک مومن قائم تھا۔

(خطبہ جمعہ 14نومبر 2008)

(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 اکتوبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 اکتوبر 2020