• 5 مئی, 2024

یہ شمع آندھیوں میں بھی جلتی رہی ہمیش

ہر بات تیری دل میں اترتی رہی ہمیش
الفضل تیری منزلت بڑھتی رہی ہمیش

قرآن کا ہو علم کہ اُسوۂ رسول کا
ہر تربیت کی بات سے سجتی رہی ہمیش

خطبہ امامِ وقت کا، مہدی کی بات ہو
تیری جبینِ ناز سنورتی رہی ہمیش

خواتینِ خاندان کے زیور تری بِنا
محمود کے خلوص سے پھلتی رہی ہمیش

علمی حکایتیں ہیں اور دیں کی روایتیں
بس پاک صاف رستے پہ چلتی رہی ہمیش

پھونکوں سے یہ چراغ بجھیں گے نہ حشر تک
یہ شمع آندھیوں میں بھی جلتی رہی ہمیش

سالار پہلا حضرتِ فضلِ عمر ہی ہیں
جس کے قلم کی تیغ تو چلتی رہی ہمیش

دُکھ سُکھ میں احمدی کے تو ہر دم ہے پیش پیش
صبح و مسا دعا تری ملتی رہی ہمیش

حافظؔ! یہ مائدہ ہمیں سیراب کر گیا
یاں روح کی پیاس ہی بجھتی رہی ہمیش

(ابنِ کریم)

(روزنامہ الفضل جوبلی نمبر 2013ء)

(مرسلہ: ابو سدید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی