• 9 مئی, 2024

الفضل آن لائن اور بھارت کے خدمت گزار

سیّدنا حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمدؓ (خلیفۃ المسیح الثانی) نے موٴرخہ 18؍جون 1913ء بروز بدھ قادیان سے ایک ایسا اخبار جاری فرمایا جو بعد میں خلافت کا دست و بازو ثابت ہوا اور خلافت کی آواز بنا۔ جس کا نام حضرت مولوی نور الدینؓ خلیفۃ المسیح الاوّل کو رؤیا میں ’’الفضل‘‘ بتایا گیا۔ چنانچہ حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں کہ ’’اس مبارک انسان کا رکھا ہوا نام ’’الفضل‘‘ فضل ہی ثابت ہوا۔‘‘

(انوار العلوم جلد8 صفحہ371)

حضرت مصلح موعودؓ نے الفضل اخبار کو قادیان، بھارت کی مقدس سر زمین سے احیائے اسلام کے لئے موٴرخہ 18جون 1913ء بروز بدھ قادیان میں جاری فرمایا تھا۔ یہ اخبار بعد میں میں خلافت کا دست و بازو ثابت ہوا اور خلافت کی آواز بنا۔ اس اخبار کا نام حضرت مولوی نور الدینؓ خلیفۃ المسیح الاوّل کو رؤیا میں ’’الفضل‘‘ بتایا گیا۔ چنانچہ حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں کہ ’’اس مبارک انسان کا رکھا ہوا نام ’’الفضل‘‘ فضل ہی ثابت ہوا۔‘‘

(انوار العلوم جلد8 صفحہ371)

حضرت مصلح موعودؓ نے اس کے اس کے اجراء کے وقت یہ دعا فرمائی تھی کہ:
’’اے میرے مولا! لوگوں کے دلوں میں الہام کر کہ وہ الفضل سے فائدہ اٹھائیں اور اس کے فیض لاکھوں نہیں کروڑوں پر وسیع کر اور آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی اسے مفید بنا۔ اس کے سبب سے بہت سی جانوں کو ہدایت ہو۔‘‘

(الفضل 19؍جون 1913ء صفحہ3)

سیدنا حضرت مصلح موعودؓ کی یہ دعا مقبول ہوئی۔ ایک صدی سے زائد کا عرصہ اخبار الفضل نے طے کر لیا ہے۔ ہفت روزہ سے سہ روزہ اور پھر روزنامہ کا سفر طے ہوا۔ قید و بند، مشکلات، جرمانے تعطل اور دیگر مصائب کے دور سے گزرتا ہوا یہ اخبار آج بھی ساری دنیا میں اسلام احمدیت کا نام روشن کر رہا ہے۔ جب اس پر ایک کھڑکی بند کی گئی تو اللہ تعالیٰ نے دوسرا دروازہ کھول دیا۔ 2016ء کو روزنامہ الفضل کو ایک ملک کی ظالم و جابر حکومت نے بند کر دیا۔ اور اپنے زعم میں خوشی کے شادیانے بجائے۔ مگر اللہ تعالیٰ نے 13؍دسمبر 2019ء کو الفضل آن لائن کی شکل میں ایک نئی راہ کھول دی۔ 13؍دسمبر 2022ء کو اس اخبار کے اجراء پر تین سال کا عرصہ مکمل ہو رہاہے۔ الحمد للّٰہ۔

الفضل آن لائن کا اجراء بانیٴ الفضل حضرت مصلح موعودؓ کی دعا کی قبولیت اور اور ہمارے پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کامیاب راہنمائی کا ایک نشان ہے۔ تین سال کا عرصہ کسی اخبار کے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا۔ لیکن ان تین سالوں میں الفضل آن لائن نے سینکڑوں ہزاروں کا فاصلہ طے کرتے ہوئے لاکھوں کی تعداد میں اپنے قارئین پیدا کر لئے ہیں۔ یہ سب خلیفہ وقت کی دعاؤں اور راہنمائی کی بنا ممکن ہی نہ تھا۔

الفضل آن لائن کے لئے ساری دنیا میں رضاکاران کام کر رہے ہیں۔ اور اس اخبار کا معیار ہر زاویہ اور پہلو سے بلند سے بلند تر کرتے چلے جا رہے ہیں۔ قلمی صلاحیت رکھنے والے احباب نے اپنے قلموں کو تیز کیا اور اخبار کے لئے نئے سے نئے مضامین لکھنے شروع کئے۔ بھارت کے چند ایک قلم کاروں کے نام بطور نمونہ درج کئے جاتے ہیں جن کے مضامین اکثر کسی نہ کسی شکل میں الفضل آن لائن میں شائع ہوتے رہتے ہیں:

(1) خاکسار شیخ مجاہد احمد شاستری۔ قادیان

(2) مکرم محمد عمر تماپوری

(الف) گلشنِ احمد کا درخشندہ وجود۔ حضرت صاحبزادہ مرزا وسیم احمد (بحوالہ الفضل آن لائن 11جون 2020ء)۔ (ب) عدالت میں قرآن مجید کی قدر دانی (بحوالہ الفضل آن لائن15؍اکتوبر 2021ء) وغیرہ کئی مضامین بے انتہا پسند کئے گئے۔

(3) مکرم نیاز احمد نائک

اپنے جائزے لیں۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی مسلسل کئی قسطوں کا مضمون نیز دیگر کئی مضامین وقتا فوقتاً شائع ہوتے رہتے ہیں۔

(4) حلیم خان شاہد مربی سلسلہ پونے، مہاراشڑا۔

(الف) گناہوں کی کثرت معرفتِ الٰہیہ کی کمی ہے۔ (بحوالہ الفضل آن لائن 23؍جنوری 2021ء) (ب) وہ پاک محمدؐ ہے ہم سب کا حبیب آقا (بحوالہ الفضل آن لائن 31؍دسمبر 2020ء)

(5) مولوی فضل حق خان۔ مبلغ انچارج بھوبنیشور، اُڈیشہ۔

(ابو العلماء مولوی شمس الحق خان مرحوم کاذکر خیر 13؍اگست 2021ء)

(6) سید شاہد احمد، سیکرٹری اصلاح و ارشاد کٹک، انڈیا۔

(حضرت سید عبدالستار صاحب سونگڑوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بحوالہ الفضل 24؍ستمبر 2021ء)

عورتیں بھی اس میدان میں مردوں کےشانہ بہ شانہ کھڑی نظر آتی ہیں۔ چنانچہ مکرمہ امتہ الشافی رومی۔ جنرل سیکرٹری لجنہ اماءاللہ بھارت کے کئی مضامین شائع ہو چکے ہیں۔

نثر کے علاوہ نظم میں بھی بھارت کے خدمت گزار پیش پیش ہیں۔ مکرم تنویر احمد ناصر صاحب اور مکرمہ منصورہ فضل من صاحبہ کی اکثر نظمیں اخبار کی زینت بنتی رہتی ہیں۔

اسی طرح مختلف اوقات میں احباب و خواتین الفضل کے لئے اپنے تاثرات کا اظہار بھی کرتے رہتےہیں۔ چنانچہ نمونتًہ چند ایک تاثرات درج ہیں۔

(1) مکرمہ امۃ الشافی رومی جنرل سیکرٹری لجنہ اماء اللہ بھارت نے لکھا کہ ’’کُجیاں‘‘ نام سے موسوم اداریہ صرف بچوں کے لیے نہیں بلکہ تمام جماعتی افراد کے لیے بہت اچھا سبق ہے۔ زندگی کو آسان کرنے اور خدا تعالیٰ کے افضال کا وارث بننے کا عمدہ طریق بھی ہے۔ یہ محض الفضل کی برکت ہے کہ ہر روز ہماری تربیت کے سامان ہوتے رہتے ہیں۔‘‘

(بحوالہ الفضل آن لائن 1؍اکتوبر 2022ء)

بہت سے احباب جو الفضل کے لئے مضامین نہیں لکھ سکتے وہ اس اخبار کے لئے دعائیں کرتے ہیں۔ نیز بہت سارے احباب اس کو بذریعہ فون تشہیر کرتے ہیں۔ آخر میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اخبار الفضل آن لائن کو اسلام احمدیت کی احسن طریق پر نمائندگی کرنے کی پہلے سے بڑھ کر توفیق عطا فرماتا چلا جائے۔ آمین

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی