• 19 اپریل, 2024

ماسک پہننے کا درست طریق، احتیاطیں اور تدابیر

جیسا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ کووِڈ 19 کے ان وبائی ایام میں ماہرین کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے چہرے پر ماسک پہننا اب ایک معمول بن چکا ہے۔تاہم یہ بات بھی مشاہدہ میں آئی ہے کہ ایک اچھی خاصی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو ماسک پہننے کے درست طریقِ استعمال سے قطعی نابلد ہیں۔ ان میں ہر خطےاور ہر طبقہ کے لوگ شامل ہیں۔

چنانچہ اکثردیکھنے میں آ رہا ہے کہ لوگ اپنے ماسک کو بارباراتار اور چڑھا رہے ہوتے ہیں یا سامنے والے حصہ کو پکڑکرناک اور منہ پر ایڈجسٹ کر رہے ہوتے ہیں۔ بعض افراد (خصوصاً تقریر کرتے وقت یا تصویر کھینچواتے وقت) ماسک کو کبھی ٹھوڑی سے نیچے یا گردن میں لٹکا لیتے ہیں توکبھی پھرچہرے پر چڑھا لیتے ہیں۔

اسی طرح کچھ لوگ ماسک کو جیب میں ڈال کر پھرتے ہیں۔ چاہا تو نکال کر پہن لیا اور پھر دوبارہ اسی طرح جیب میں ڈال لیا۔

اسی طرح بہت سے لوگ صرف ماسک پہننے کو ہی کورونا سے بچاؤ کا واحد اورمؤثرذریعہ سمجھتے ہیں جو کہ درست نہیں۔

یہ سب رویّے اور عادات ماسک پہننے کے مقصد کو نہ صرف زائل کردیتی ہیں بلکہ انتہائی خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔

آسٹریلین حکومت کے محکمہ صحت نے کثیراللسانی معاشرے اور ہر قسم کے طبقہ کو مدنظر رکھتے ہوئے دیگر زبانوں کے ساتھ اردو میں بھی “کمیونٹی میں چہرے کے ماسک کے استعمال” کے بارہ میں سوال وجواب کی شکل میں مفید معلوماتی مواد شائع کیا ہے جو افادۂ عام کی خاطرقارئین کی خدمت میں پیش ہے۔

دوسرے ممالک میں اگر سرکار کی طرف سے ان سے مختلف ہدایات جاری کی گئی ہوں تو پھر ان کے مطابق عمل کرنا لازمی اور مفید ہوگا ۔اس مقصد کے لئے اپنے اپنے ممالک کے محکمہ ٔصحت کی ویب سائیٹس باقاعدگی سے دیکھتےرہیں۔

کرونا وائرس کیا ہے؟

کرونا وائرس (COVID-19) نظام تنفّس کا انفیکشن ہے جو ایک شخص سے دوسرے تک ان باریک قطرات کے ذریعے پہنچتا ہے جو انفیکشن میں مبتلا شخص کی کھانسی یا چھینک میں خارج ہوتے ہیں۔

یہ وائرس اس طرح بھی پھیلتا ہے کہ ایک شخص ان چیزوں یا سطحوں کو چھوئے جن پر انفیکشن میں مبتلا شخص کے جسم سے خارج ہونے والے باریک قطرات موجود ہوں اور پھر اپنے منہ یا چہرے کو ہاتھ لگا لے۔

کیا مجھے ماسک پہننا چاہیے؟

آسٹریلیا کے کچھ حصوں میں COVID-19 کی بڑھتی ہوئی شرح کے ساتھ ساتھ اب ہم میں سے کچھ کے لیے عوامی جگہوں پر نکلتے ہوئے چہرے پر ماسک پہننا ضروری ہے۔ یہ اہم ہے کہ آپ اپنے مقامی علاقے کے لیے ہدایات سے آگاہ رہیں۔ اگر آپ ایسے علاقے میں ہیں جہاں سٹیٹ یا ٹیریٹری کی حکومت یا مقامی حکومت نے ہدایت کی ہے کہ آپ کو عوامی جگہوں پر نکلتے ہوئے ماسک پہننا چاہیے تو براہ مہربانی ہدایات پر عمل کریں۔ سٹیٹ یا ٹیریٹری کی حکومت کی ویب سائیٹ باقاعدگی سے دیکھتے رہیں۔

براہ مہربانی یاد رکھیں کہ ماسک وائرس میں مبتلا لوگوں سے وائرس کو کمیونٹی کے دوسرے لوگوں تک پہنچنے سے روکنے میں مددگار ہے۔ براہ مہربانی آگاہ رہیں کہ ماسک صرف تب مؤثر ہے جب اسے انفیکشن سے بچاؤ کے دوسرے اقدامات کے ساتھ ساتھ استعمال کیا جائے۔

چاہے آپ نے چہرے پر ماسک پہن رکھا ہو، آپ کو لوگوں سے فاصلہ رکھنے، ہاتھوں کی صفائی اور سانس لینے، کھانسنے اور چھینکنے کے سلسلے میں حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے اور طبیعت خراب ہونے کی صورت میں گھر میں رہیں۔

ماسک پہننے کا درست طریقہ کیا ہے؟

ماسک کو درست طریقے سے پہننا اہم ہے تاکہ آپ اپنے لیے اور دوسروں کے لیے انفیکشن کا خطرہ نہ بڑھائیں۔ ماسک کو چھونے یا اتارنے سے آپ کے ہاتھ آلودہ ہو سکتے ہیں۔

براہ مہربانی ماسک پہننے سے پہلے، ماسک اتارنے کے فوراً بعد اور استعمال کے دوران ہر بار اسے ہاتھ لگانے کے بعد اپنے ہاتھ دھوئیں۔

ماسک پہنتے ہوئے یہ خیال ضرور رکھیں کہ ماسک سے آپ کا ناک اور منہ دونوں ڈھکے ہوں اور ماسک آپ کی ٹھوڑی کے نیچے، ناک کے بانسے پر اور چہرے کے اطراف پر بالکل صحیح پورا آتا ہو۔

ماسک کو اپنے گلے میں نہ جھولنے دیں اور براہ مہربانی کوشش کریں کہ آپ اپنے ماسک کے اگلے حصے کو کبھی ہاتھ نہ لگائیں۔ اگر آپ کا ماسک نم ہو جائے تو اسے بدلنا ضروری ہے۔

استعمال شدہ ماسک کا کیا کرنا چاہیے؟

اگر آپ کا ماسک ایک دفعہ استعمال کرنے کا ماسک ہے تو اسے صرف ایک بار پہنیں اور پھر کوڑے دان میں ڈال دیں۔

اگر یہ بار بار استعمال ہو سکنے والا کپڑے کا ماسک ہے تو اسے تب تک کے لیے پلاسٹک کی تھیلی میں بند کر دیں جب تک آپ کو اسے دھونے کا موقع نہ ملے۔

کپڑے کے ماسک کو واشنگ مشین میں دوسرے کپڑوں کے ساتھ دھویا جا سکتا ہے۔

آپ ہاتھ سے بھی ماسک دھو سکتے ہیں جس کے لیے آپ کو صابن اوراُتنا زیادہ سے زیادہ تیز گرم پانی استعمال کرنا چاہیے جو کپڑے کی اس قسم کے لیے موزوں ہو۔

کپڑےکے ماسک کو کپڑے سکھانے والے ڈرائر یا تازہ ہوا میں پوری طرح سکھانے کے بعد ہی اسے دوبارہ استعمال کریں۔

COVID سے محفوظ رہیں

اپنے معاشرے کو محفوظ رکھنے کی خاطر ہر شخص کو ان تین چیزوں پر عمل جاری رکھنا چاہیے جو وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں سب سے اہم ہیں:
1۔جب بھی اور جہاں بھی ممکن ہو، دوسرے لوگوں سے کم از کم 1.5 میٹر کا فاصلہ رکھیں۔

2۔باقاعدگی سے صابن اور پانی سے ہاتھ دھویں تاکہ حفظان صحت برقرار رکھاجاسکے۔ اگر صابن اور پانی دستیاب نہ ہو تو الکحل سے بنا ہاتھوں پر ملنے کا محلول استعمال کریں۔ اپنے چہرے کو ہاتھ نہ لگائیں اور یاد رکھیں کہ کھانستے اور چھینکتے ہوئے منہ اور ناک پر اپنا ہاتھ رکھنے کی بجائے انہیں کہنی سے ڈھکیں۔

3۔ضروری ہے کہ زکام یا فلو جیسی علامات پیش ہونے کی صورت میں آپ گھر میں رہیں۔ اگر آپ کو بخار، کھانسی، گلے میں درد یا خراش یا سانس لینے میں مشکل ہو تو کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروائیں۔ COVID-19 کا پھیلاؤ روکنے میں مدد کے لیے ہم سب کردار ادا کر سکتے ہیں۔

COVID-19 کے بارے میں مزید معلومات

یہ اہم ہے کہ آپ سرکاری وسائل کے ذریعے معلومات حاصل کرتے ہیں۔

https://www.health.gov.au/resources/publications/coronavirus-covid-19-khmywntty-myn-chhry-khy-mskhwn-kh-stml-use-of-face-masks-in-the-community

امید ہے یہ معلومات قارئین کے لئے مفیدثابت ہوں گی۔

جہاں تک ماسک کو اتارنے کا تعلق ہے تو اس کادرست طریق یہ ہے کہ ماسک کو اس کی ڈوریوں (تڑیوں) یا کانوں پہ چڑھنے والی الاسٹک کو پکڑ کر ہی اتارا جائے اور اس کے سامنے والے حصہ کو چھوئے بغیراسے کسی پلاسٹک کی تھیلی میں بند کردیا جائے۔ (دوبارہ دھونے یا بحفاظت تلف کردینے کے لئے)۔

ماسک اتارنے کے معاً بعد جسم کے کسی حصہ خصوصاً چہرے، کان، سر،گردن کو ہرگز نہ چھوئیں اور صابن کے ساتھ اپنے ہاتھوں کو کم ازکم 20 سیکنڈتک خوب مل مل کر دھولیں۔ اس کے بعد ہی چہرے کو چھوئیں۔

واضح رہے کہ ہر انسان غیرارادی طورپر اپنے چہرے کوباربار چھوتا رہتا ہے۔اس حوالہ سے آسٹریلیا میں ایک تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ زیرمشاہدہ افراد میں شامل ہرشخص نے غیرارادی طورپر اوسطاًایک گھنٹے کے اندر اپنے چہرے کو 23 بار چھوا تھا۔

ماہرین کاکہنا ہے کہ خود کو چھونے کا یہ فطری رجحان چہرے پر ماسک چڑھانے کو لازمی بنا دیتا ہے تاکہ ایسے جراثیم سے بچا جا سکے۔گویا ماسک آپ کو یہ یاددہانی کرواتا رہتا ہے کہ اپنے چہرے کو مت چھوئیں۔

بی بی سی کے مطابق برطانیہ میں لیڈز یونیورسٹی کے پروفیسر سٹیون گریِفِن کا کہنا ہے کہ “ماسک یا نقاب پہننے سے لوگوں میں چہرے کو چھونے کی عادت کو بھی کم کیا جا سکتا ہے، جو انفیکشن پھیلنے کا بڑا سبب ہے۔’’

دنیا بھر میں فی الوقت یہ تحقیق بھی کی جارہی ہے کہ کس قسم کے ماسک ہمیں وائرس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں اور کتنی حد تک۔ اس لئے ضروری ہے کہ عوام خود کو تازہ ترین جاری کی ہوئی سرکاری ہدایات سے ہمہ وقت باخبر رکھیں۔

اس حوالہ سے کسی بھی تحریر کو حرف آخر نہ سمجھا جائے۔

یہ بھی واضح رہے کہ راقم الحروف اس تحریر میں شامل جملہ مواد کا خود ذمہ دارہے نہ کہ ادارہ الفضل۔

دستانوں کا استعمال

یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ ان دنوں ٹی وی پر بعض خبریں پڑھنے والے اوردیگرپروگراموں میں شامل افراد یا اسی طرح مثلاً قومی اسمبلی میں بعض ممبران سرجیکل یا دوسرے دستانے پہنے ہوئے شرکت کرتے نظرآتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس طرح سے پبلک میں دستانوں کا استعمال آپ کو کووڈ 19 یا دیگر جراثیم سے محفوظ نہیں رکھ سکتا۔الٹا ان دستانوں کے ساتھ مزید جراثیم چمٹ رہے ہوتے ہیں۔جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

اس بات کا فی الحال کوئی سائینسی ثبوت نہیں مل سکا کہ کووڈ 19 جلد کے ذریعہ بھی جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔

نرسیں ،ڈاکٹر ،ایمبولینس سٹاف وغیرہ جو ہسپتالوں کلینک وغیرہ کے اندر دستانے پہنتے ہیں اس کے قواعد وضوابط، طریقہ کار،مقصد اور ماحول بالکل جدا نوعیت کا ہوتا ہے۔

ہاں اگر گھر میں کوئی فرد کووڈ 19 (یا کسی اور متعدی مرض) میں مبتلا ہے اور آپ اس کی تیمارداری کر رہے ہیں،اس کے استعمال شدہ برتن،کپڑے ،گند وغیرہ اٹھاتے ہیں تو پھر ماسک کے علاوہ دستانے پہننا ضروری ہے،بشرطیکہ ان دستانوں سے اپنے چہرے کو نہ چھوئیں اور ایک مرتبہ استعمال کے بعد فوراً تلف کردیں۔مریض کے کمرے سے نکلنے کے معاً بعد اپنے کپڑے تبدیل کرنا اور غسل لینا بھی ضروری ہوتا ہے۔دوسری صورت میں ڈسپوزیبل ماسک ،دستانے، چشمہ اورحفاظتی گاؤن (پی پی ای) کا استعمال کیا جائے جو عموماً ایک عام شہری کی قوت خرید سے بہت بالا ہوتا ہے۔

دعاہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو جملہ موذی امراض، آلائشوں اور آزمائشوں سے محفوظ ومامون رکھے اور حفاظتی تدابیر اختیارکرنے کی بھی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔

(ڈاکٹر طارق احمد مرزا۔آسٹریلیا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 جنوری 2021