حرام اشیاء serve کرنے والے
ریسٹورنٹس میں کام کرنے کی ممانعت
جیسا کہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ نے فرمایا کہ ایسی گندی جگہوں پر جا کر اگر پھر کوئی کہتا ہے میں کون سا یہ کام کر رہا ہوں۔ شراب خانے میں جاکر اگر کہے کہ مَیں کون سی شراب پی رہا ہوں تو فرمایا کہ ایک دن وہ اس ماحول کے زیر اثر آجائے گا اور ہو سکتا ہے کہ پینا شروع کردے۔ اس لئے حدیث میں بھی آیا ہے شراب کی ہر قسم کی مناہی کی گئی ہے پلانے کیلئے بھی اور بنانے والے کیلئے بھی اور کشید کرنے کیلئے بھی سب کچھ۔ کچھ سال پہلے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے اسی لئے فرمایا تھا کہ جو یہاں آکے ایسے ریسٹورنٹ میں کام کرتے ہیں جہاں شراب وغیرہ بیچی جاتی ہے تو اس کام کو ختم کریں اور ملازمتوں کو چھوڑیں اور اس کا جماعت کی طرف سے بڑا اچھا رسپانس تھا اور تقریباً سب نے ہی ایسی ملازمتیں یا ایسے کارو بار چھوڑ دیئے۔ لیکن سؤر کے گوشت کھانے پر بھی قرآن شریف میں مناہی ہے۔ ابھی بھی ایسے لوگ ہیں جو ایسے ریسٹورنٹس میں کام کرتے ہیں جہاں برگر بناتے ہیں یا برگر Serve کرتے ہیں۔ تو کہتے یہی ہیں کہ ہم کون سا استعمال کررہے ہیں لیکن جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ بعض دفعہ ایک وقت ایسا آتا ہے کہ پھر انسان ان چیزوں سے کسی نہ کسی طرح متاثر ہو جاتا ہے اور یہ نہ ہو کسی دن وہ برگر استعمال بھی ہو جائے۔ اس لئے بہتر یہ ہے کہ پہلے ہی بچت کرلی جائے اور ایسی نوکریوں کو چھوڑ دینا چاہئے۔ کئی ایسی جگہیں ہیں جہاں صاف ستھرا کام ہوتا ہے وہاں نوکریاں مل سکتی ہیں، ملازمتیں مل سکتی ہیں، تلاش کرنی چاہئیں۔ اللہ تعالیٰ کی خاطر چھوڑیں گے تو ان شاء اللّٰہ تعالیٰ برکت پڑے گی اور یہ اصلاح نفس کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔
(خطبہ جمعہ 11؍جون 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)