• 25 اپریل, 2024

تعارف سورۃ الصف (61 ویں سورۃ)

(تعارف سورۃ الصف (61 ویں سورۃ))
(مدنی سورۃ، تسمیہ سمیت اس سورۃ کی 15 آیات ہیں)
(ترجمہ از انگریزی ترجمہ قرآن (حضرت ملک غلام فرید صاحب) ایڈیشن 2003)

وقت نزول اور سیاق و سباق

یہ سورۃ مدینہ میں نازل ہوئی ممکنہ طور پر ہجرت کے تیسرے یا چوتھے سال میں، غزوہ احد کے بعد جیسا کہ آیت نمبر پانچ میں جنگ کے دوران صفوں کی بے ترتیبی اور آپ ﷺ کی کامل اطاعت میں کوتاہی کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔ سابقہ دو سورتوں میں کفار کے ساتھ جنگ کے مضمون پر روشنی ڈالی گئی ہے اور ان مسائل پر بھی جو معاشرتی اور سیاسی طور پر جنگوں کے بعد پیدا ہو جاتے ہیں۔ موجودہ سورۃ میں اپنے لیڈر کی مکمل اور کامل اطاعت پر زور دیا گیاہے اور یوں ایک لیڈر کی راہنمائی میں ایک مضبوط اور یک جہتی کا اظہار کفار کے سامنے ہونا ضروری ہے۔

مضامین کا خلاصہ

اس سورۃ کا آغاز خدا کی حکمت اور غالب قوت کی تحمید کے ساتھ ہوتا ہےاور آگے چل کر مؤمنوں کو نصیحت کرتی ہے کہ جب وہ خدا کی تسبیح و تحمید کرتے ہیں تو انہیں اپنے اعمال سے اپنے اقوال کا ثبوت دینا چاہیئے تاکہ ان کے (اپنی زبانوں سے) قول و فعل میں کوئی تضاد نہ رہے۔ اور جب ان کو سچائی کی خاطر جنگ کے لئے بلایا جاتا ہے تو انہیں کفار کے مقابل پر ڈٹ کر سامنا کرنا چاہیئے اور آپ ﷺ کی ایسی کامل فرمانبرداری کرنی چاہیئے جس کی مثال ملنا ناممکن ہو۔

پھر اس سورۃ میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے پیروکاروں کے برے رویے کا مختصر ذکر کیا گیا ہے۔ انہوں نے آپ کی نافرمانی کی اور آپ کے لئے ذہنی اذیت اور پریشانی کا سبب بنے اور نتیجۃً مسلمانوں کو یہ تنبیہ کی گئی ہے کہ ان لوگوں کی روش ہرگز اختیار نہ کریں۔ پھر اس سورۃ سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیشگوئی ایک آنے والے نبی جس کا نام احمد ہوگا، کا ذکر کیا گیاہے۔ اس پیشگوئی کے معاً بعد یہ پرتحدی بیان ہے کہ حق کے مقابل پر باطل اور خدا کے نور کو بجھانے کی ساری کوششیں ناکام و نامراد ہوں گی۔ خد ا کا نور پورے آب و تاب سے چمکتا رہے گا اور اسلام جملہ مذاہب کے مقابل پر برتری حاصل کرے گا۔ مگر ایسا ظہور میں آنے سے پہلے مسلمانوں کو اپنے اموال اور جانیں اس راہ میں قربان کرنی ہوں گی۔ تب ہی مسلمانوں کو خدا کی رضا حاصل ہوگی اور مادی ترقی بھی اور ایسے باغات بھی جن کے دامن میں نہریں بہتی ہیں۔

اس سورۃ کے اختتام پر مسلمانوں کو نصیحت کی گئی ہے کہ خدا کے مددگار بنیں جیساکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حواری تمام قربانیوں اور تکلیفوں کو برداشت کرکے خدا کے مددگار بنے تھے۔

(ابو سلطان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 اپریل 2021