رَبَّنَا اغۡفِرۡ لَنَا ذُنُوۡبَنَا وَ اِسۡرَافَنَا فِیۡۤ اَمۡرِنَا وَ ثَبِّتۡ اَقۡدَامَنَا وَ انۡصُرۡنَا عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ
(سورۃ آلِ عمران:148)
ترجمہ: اے ہمارے ربّ! ہمارے گناہ بخش دے اور اپنے معاملہ میں ہماری زیادتی بھی۔ اور ہمارے قدموں کو ثبات بخش اور ہمیں کافر قوم کے خلاف نصرت عطا کر۔
یہ قرآن مجید کی ثباتِ قدم اور مخالفین کے خلاف اللہ تعالیٰ کی مدد ونصرت کی دعا ہے۔
ہمارے پیارے امام سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس دعا کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں:
پھر ایک دعا سکھائی کہ (مندرجہ بالا دعا) آجکل پاکستان سمیت بعض ملکوں میں احمدیوں کے خلاف جو وقتاً فوقتاً کوئی نہ کوئی شوشہ اٹھتا رہتا ہے، محاذ کھڑے ہوتے رہتے ہیں تو ہمیں اس دعا کی طرف بھی بہت توجہ دینی چاہئے تاکہ ثبات قدم بھی رہے ہم اپنے دین پر قائم بھی رہیں اور مخالفین کے خلاف اللہ تعالیٰ مدد بھی فرماتا رہے۔
(خطباتِ مسرور جلد4 صفحہ:497، خطبہ جمعہ 29؍ ستمبر 2006ء)
(مرسلہ:مریم رحمٰن)