• 26 اپریل, 2024

خداتعالیٰ فوق الطاقت کوئی تکلیف نہیں دیتا

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں:
’’جو نبی آتا ہے اس کی نبوت اور وحی و الہام کے سمجھنے کے لئے اللہ تعالیٰ نے ہر شخص کی فطرت میں ایک ودیعت رکھی ہوئی ہے اور وہ ودیعت خواب ہے۔ اگر کسی کو کوئی خواب سچی کبھی نہ آئی ہو تو وہ کیونکر مان سکتا ہے کہ الہام اور وحی بھی کوئی چیز ہے اور چونکہ خداتعالیٰ کی یہ صفت ہے کہ لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا اس لئے یہ مادہ اُس نے سب میں رکھ دیا ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد دوم صفحہ 281-280 مطبوعہ ربوہ)

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں:
’’جب انسان کوئی کام کر سکتا ہے کیونکہ اس وقت قویٰ میں نشوونما ہوتا ہے اور طاقتیں آتی ہیں لیکن یہی زمانہ ہے جبکہ نفس امارہ ساتھ ہوتا ہے اور وہ اس پر مختلف رنگوں میں حملے کرتا ہے اور اپنے زیر اثر رکھنا چاہتا ہے۔ یہی زمانہ ہے جو مؤاخذہ کا زمانہ ہے اور خاتمہ بالخیر کے لئے کچھ کرنے کے دن بھی یہی ہیں۔ لیکن ایسی آفتوں میں گھرا ہوا ہے کہ اگر بڑی سعی نہ کی جاوے تو یہی زمانہ ہے جو جہنم میں لے جائے گا اور شقی بنا دے گا۔ ہاں اگر عمدگی اور ہوشیاری اور پوری احتیاط کے ساتھ اس زمانہ کو بسر کیاجاوے تو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے امید ہے کہ خاتمہ بالخیر ہو جاوے۔‘‘

(ملفوظات جلد چہارم صفحہ 199 مطبوعہ ربوہ)

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں:
’’ہمیں حکم ہے کہ تمام احکام میں، اخلاق میں، عبادات میں، آنحضرتﷺ کی پیروی کریں۔ پس اگر ہماری فطرت کو وہ قوتیں نہ دی جاتیں جو آنحضرتﷺ کے تمام کمالات کو ظلی طور پر حاصل کر سکتیں تو یہ حکم ہمیں ہرگز نہ ہوتا کہ اس بزرگ نبی کی پیروی کرو۔ کیونکہ خداتعالیٰ فوق الطاقت کوئی تکلیف نہیں دیتا۔جیسا کہ وہ خود فرماتا ہے لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا‘‘۔

(حقیقۃالوحی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 156)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 جولائی 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 جولائی 2020