• 26 اپریل, 2024

الفضل آن لائن کے لیے علمی، روحانی اور اخلاقی مائدہ کی تیاری

مائدہ خواہ مادی ہو یا روحانی اس کی تیاری کے لئے سب سے پہلے اسکیمیں بنتی ہیں۔ پروگرامز بنائے جاتے ہیں۔ مینیو (Menu) تیار ہوتے ہیں۔ مینیو میں درج اشیاء کے حصول کے لئے کوششیں ہوتی ہیں۔ ان اشیاء کے حصول کے بعد طویل تیاری اور محنت کے ساتھ ایک لذیذ مائدہ تیار ہوتا ہے جو تناول کے لئے دسترخوان پر چنا جاتا ہے۔ اسی لئے ’’مائد‘‘ اس شخص کو کہتےہیں جو مختلف جگہوں سے اپنی ضرورت کے لئے غلّہ یا اشیاء خرید کر لاتا ہے۔

ہم گھروں میں روزانہ ہی دیکھتے اور یہ آواز سنتے ہیں کہ آج کیا ترکاری بنائی جائے۔؟ بعض سگھڑ ماؤں نے اپنے بچوں کی ایسی تربیت کر رکھی ہوتی ہے کہ جو گھر میں تیار ہو وہ سب کھائیں۔ بعض گھرانوں میں ہفتہ وار مینیو تیار کر کے کچن میں آویزاںکررکھا ہوتا ہے کہ ہفتہ کے روز یہ پکے گا اور اتوار کو یہ اور علیٰ ہذا القیاس۔ خاکسار تین دہایاں قبل لاہور میں بطور مربی ضلع متعیّن تھا۔ اور اپنے بھائی مکرم مجید احمد بشیر صاحب کے ساتھ دونوں فیملیوں سمیت ہم اسلام آباد سیرسپاٹے پر گئے۔ موٹر وے تو اس وقت نہ تھی ہم جی ٹی روڈ سے واپس آرہے تھے راستہ میں جہلم اپنے ایک برخوردار مکرم عبدالشکور کو ملنے کے لئے رُکے بُدھ کا دن تھا۔ دوپہر کے کھانے پر انہوں نے بہت ہی لذیذ کڑھی سے تواضع کی اور کہا کہ ہمارے ویکلی فوڈ پلان کے مطابق ہر بُدھ کو کڑھی بنتی ہے جو خاکسار نے پیش کر دی ہے۔

سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور شیخوپورہ (جہاں بین الاقوامہ معیارچاول عام ہوتا ہے) میں جب تک رات کے وقت چاول نہ بنیں تو بچوں کو محسوس ہونے لگتا ہے کہ نہ معلوم چاول کھائے کتنا عرصہ ہو گیا ہے۔؟ ایک وقت تھا کہ جب کشائش نہ تھی تو ہر روز سبزی اور اجناس خریدا جاتا تھا حتیٰ کہ گوشت بھی روزانہ کی بنیاد پرخرید کیا جاتا تھا۔ مگر اب اللہ تعالیٰ کے فضل سے گھروں میں کشائش ہے تو ہفتہ وار گراسری خرید لی جاتی ہے ۔ گوشت اور سبزی وغیرہ بھی ہفتہ کے لگ بھگ خرید کر فرج یا ریفریجریٹر میں رکھ دی جاتی ہیں جس سے وقت کی بہت بچت ہوتی ہے۔

مادی مائدہ کی بات ہو رہی ہے تو شادی بیاہ کے موقع پر جو کھانا بطور مائدہ تیار ہوتا ہے۔ اس کی خریداری بھی ایک بہت بڑا کام ہوتا ہے۔

کُک (کھانا بنانے والا) وغیرہ ایک طویل فہرست تیار کر کے مہیا کرنے کو کہتے ہیں۔ اور پھر مختلف مصالحہ جات کی آمیزش سے ایک لذیذ اور خوش ذائقہ مائدہ تیار ہوتا ہے۔ جو مہمانوں کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے۔

کچھ ایسی ہی تیاری بلکہ اس سے کہیں بڑھ کر اخبار روزنامہ الفضل آن لائن لندن کی بطور مائدہ کے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خصوصی رہنمائی،دعاؤں اور سرپرستی میں کی جاتی ہے۔ دنیا بھر سے پیارے قارئین روحانی مائدہ کی تیاری کے لئے مختلف قسم کے مصالحے اور اجزاء مضامین، آرٹیکلز اور منظوم کلام کی صورت میں بھجواتے ہیں۔ جو ہمارے گودام میں جمع ہوتا جاتا ہے۔ اُدھر بعض اہم عناوین پر مضامین تیار کروانے کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔

مادی مائدہ کے لئے جس طرح ہفتہ وار خریداری کی جاتی ہے اِسی طرح ہماری ٹیم میں سے ایک دوست مکرم سعید الدین احمد صاحب خاکسار سے مشورہ کرتے ہوئے گودام سے مواد لے کر 6 دنوں کا روحانی food planتجویز کرتے ہیں۔ دوسری طرف رضا کار مربیان کرام ہفتہ وار پہلے دو صفحے کا پلان مع منظوم کلام تیار کر رہے ہوتے ہیں۔ اور کوشش یہ ہوتی ہے کہ قرآنی آیت، حدیث نبویؐ اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد ایک ہی موضوع پر ہو۔ پھر ہماری ٹیم میں موجود ایک حافظ قرآن مکرم حافظ سید مشہود احمدصاحب ہفتہ کے تمام شماروں میں موجود قرآنی آیات، احادیث اور عربی عبارات پر اعراب چیک کر کے درست کرتے اور ہفتہ وار شماروں میں موجود مواد میں قابل اعتراض مواد کی نشان دہی بھی کر دیتے ہیں۔ بعد ازاں یہ شمارہ، الفضل انٹرنیشنل کے ڈیزائنز کے پاس بغرض ترتیب پانے اور مواد ان ڈیزائن میں تزئین وآرائش ہونے کے لئے جاتا ہے۔ وہاں سے اخباری شکل اختیار ہونے پر الفضل آن لائن کی آنریری ٹیم میں موجود مربیان بہت باریک بینی اور عرق ریزی سے پروف ریڈنگ کرتے ہیں اور ان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ پروف کی کوئی غلطی نہ رہ جائے۔ مادی مائدہ کے ساتھ اس روحانی مائدہ کی تشبیہ یوں دی جا سکتی ہے کہ اگر لذیذ کھانا کھاتے روڑھ (کنکر) نکل آئے تو کھانا بدمزہ ہو جاتا ہے۔ اسی طرح اگر کسی اچھی تحریر میں پروف کی غلطی نکل آئے تو تحریر کا مزہ کرکرا ہوجاتا ہے اور طبیعت پر بہت ناگوار گزرتا ہے۔ میرے ایک بہت ہی پیارے دوست مکرم ونگ کمانڈر (ر) زکریا داؤدصاحب نے مجھے فون کر کے بتایا کہ میری طبیعت بہت نقاد ثابت ہوئی ہے۔ میں روزانہ 100 صفحات کا مطالعہ کر لیتا ہوں۔ جس میں الفضل آن لائن کے 8 صفحات بھی شامل ہیں۔ میں تنقید کی نگاہ سے دیکھتا اور پڑھتا ہوں مگر مجھے الفضل آن لائن میں کوئی غلطی نظر نہیں آتی۔ الحمد للہ۔ یہ کریڈٹ الفضل کی تمام ارکان ٹیم کو جاتا ہے جو اپنے قیمتی وقت سےکچھ لمحات نکال کر اس مائدہ میں حسن پیدا کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ ان میں مکرم راجہ برہان احمد صاحب،مکرم منصور احمد ضیاء صاحب،مکرم محمود احمد طلحہ صاحب اور مکرم طاہر محمود مبشر صاحب شامل ہیں۔ اعلانات اور ایڈیٹر کے نام ڈاک جو جمعرات اور پیر کو اخبار کی زینت بنتی ہےکو مکرم ضیاء الله احسان صاحب دیکھتے ہیں ۔اس پروف اور لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورت حال کے ساتھ ساتھ خاکسار خود بھی سارے شمارے پر بغور آخری نظر دوڑاتا ہے۔ مضامین کو پڑھتا ہے اور غلطیوں کی نشان دہی کر کے مناسب تصحیح کروا رہا ہوتا ہے۔ اخبار پر غلطیوں کی ہرجہت سے نشان دہی ہونے پر درستگی کے لئے ٹیکنیکل ٹیم کے پاس شمارہ دوباره جاتا ہے۔ جس میں مکرم لقمان کشور صاحب اہم کردار ادا کر رہے ہوتے ہیں۔ غلطیاں لگنے کے بعد ایک بار نظر ثانی کے لئے شمارہ خاکسار کے پاس آجاتا ہے اور اگر کوئی غلطی لگنی رہ گئی ہو تو وہ لگوا کر شمارہ مکرم عبد الودود صاحب انچارج آئی ٹی کو ویب سائٹ پراپلوڈ (upload) ہونےکے لئے جاتا ہے۔ جہاں شمارہ upload ہونے سے قبل ودود صاحب اپنے کولیگ مکرم منصور عطا ء صاحب کے ساتھ مل کر شمارہ پر ڈیزائننگ اورلےآؤٹ سیٹنگ کےلحاظ سےنظر دوڑاتے اور پھرآخری بار چیک ہو کر uploadہوجاتا ہے۔ اور تاریخ مقررہ پر یوکے کے وقت کے مطابق رات بارہ بج کر ایک منٹ پر بطور مائدہ آسمان سے دنیابھرکےمومنوں کے لئے نزول کر جاتا ہے جس سے کل عالم کے لاکھوں احمدی مرد و خواتین اپنی اپنی استعداد کے مطابق اس روحانی ، علمی اور اخلاقی مائدہ سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ایک دفعہ خاکسار نے ایک قاری، مضمون نگار اور شاعر مکرمہ امۃ الباری ناصر صاحبہ آف امریکہ کو الفضل کے لئے کسی کام کی یاد دہانی کروائی تو آنمحترمہ نے مجھے لکھا کہ گزشتہ دو تین روز سے مَیں اسی کام میں مصروف ہوں۔ الفضل آن لائن میری غذا ہے۔ اور غذا جزو بدن بن کر انسان کو تقویت دیتی ہے۔ یہی کیفیت ایک مومن اور الفضل کی ہے۔ اور الفضل کا بطور غذا استعمال ایک مومن کی روحانی تقویت کا باعث بنتی ہے۔ جس کا اظہار اکثر و بیشتر قارئین کرام کی طرف سے Feedback کے ذریعہ ہوتا رہتا ہے۔ الغرض یہ لذیذ اور خوش ذائقہ مائدہ مکمل طور پر اول سے آخر تک رضاکارانہ کام کرنے والے کارکنان کے ذریعہ تیار ہوکر قارئین کی خدمت میں پیش ہوتا ہے۔ اسی پر بس نہیں۔ ادارہ الفضل نے گزشتہ دنوں ایک اعلان عام کے ذریعہ الفضل آن لائن کے لئے مضامین و آرٹیکلز کمپوز کرنے کے لئے رضاکارانہ خدمت بجالانے کی درخواست کی تو دنیا بھر سے بیسیوں مخلصین (جن میں خواتین بھی شامل ہیں) نے اپنے نام نہ صرف پیش کئے بلکہ وہ اس حد تک بے چین پائے گئے کہ الاول الاول کے طور پر اپنے آپ کو سب سے آگے رکھنے کےلئے ترجیح دینے کو کہا۔ مثلاً مکرم محمد اظہر منگلا صاحب پروفیسر جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا نے مجھ سے کہا بلکہ عہد لیا کہ آپ جب بھی اور جو بھی لکھیں (زیادہ تر اداریے ہی ہوتےہیں) ان کو کمپوز کروانے کے لئے سب سے پہلے مجھے ترجیح دیں گے۔ پھر انہی احباب میں سے ایک دوست کو جب خاکسار نے ملفوظات کی ایک جلد سے قریباً 9 اقتباسات کمپوز کرنے کے لئے درخواست کی تو انہوں نے 35 منٹ کے اندر اندر یہ تمام اقتباسات مائیکروسافٹ ورڈ کمپوزکرکےمیں بھجوائے۔ انہی میں سے بے شمار خواتین باوجود گھر کے کام کاج کی وجہ سے مصروف الاوقات ہونے کے اولین فرصت میں تمام مواد کمپوز کر کے بھجوا دیتی ہیں۔ فَجَزَاھُمُ اللّٰہُ تَعَالیٰ خَیْراً۔

اللہ تعالیٰ تمام قارئین، مضمون نگار، شعراء، طوعی خدمت کرنے والے، الفضل ٹیم کے تمام کارکنان اور رضاکارانہ خدمات پیش کرنے والے دوست احباب نیز ٹیکنیکل ٹیم کےتعاون کرنے والے تمام ممبران کو بہترین جزاء عطا فرمائے۔ آمین۔ چار خواتین جنہوں نے اپنے آپ کو مستقل طور پر آئی ٹی ٹیم سے وابستہ کر رکھا ہے اور سوشل میڈیا میں ٹویٹر اور انسٹا گرام کو آپریٹ کرتی ہیں ۔ فیس بک بھی ان کے سپرد ہوگا۔ وہ بھی دعاؤں کی مستحق ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان تمام کا حامی و ناصر ہو۔ اوراعلیٰ جزاء سے نوازے۔ آمین۔ اللہ تعالیٰ اخبار الفضل کو بھی دن دونی رات چوگنی ترقیات سے نوازے اور ان طوعی خدمت کرنے والوں کی خدمات کو قبول کرتے ہوئے ان کے وفا کے پانی سے الفضل کو سیراب کرتا رہے۔ آمین

(ابو سعید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 جولائی 2021