• 16 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

٭مکرم زاہد محمود لکھتے ہیں:
سارا اخبار ہی مزے دار تھا لیکن اساتذہ کے متعلق آپ کی تحریر کی بات الگ تھی۔ میں ایک تو ہمیشہ سے آپ کی تحریر پڑھنے کا مشتاق ہوں ۔ دوسرے جن اساتذہ کا ذکر تھا ان میں سے اکثریت سے مانوس ہوں اور کچھ میرے اساتذہ بھی ہیں اور بعض سے ملاقات تھی۔

آپ کے لئے بھی دعا کی اور ان بزرگوں کے لئے بھی۔

ایک تحریر بہت سال سے لکھ رکھی ہے جن میں اپنے اساتذہ کا ذکر کیا تھا۔ سوچ رہا ہوں چھپوانے بھجوا دوں۔ اگر معیار کے مطابق ہوئی تو شائع ہوجائے گی۔

٭مکرم عبدالستار خان مبلغِ سلسلہ لکھتے ہیں:
آپکا اداریہ ۔’’ہمارے شفیق اساتدہ‘‘ پڑھ کر اپنے قابل صد احترام اور بزرگ اساتذہ کی یاد تازہ ہو گئی ۔ان مشفق اور محسن بزرگوں کے لئے بے اختیار دعا نکلی ۔آنمکرم نے نہائت احسن انداز میں بزرگ اساتذہ کی شفقتوں ، حسن اخلاق اور انکے حسن تربیت کے مختلف پہلوؤں کو جس سادہ اور مؤثر انداز میں بیان کی ہے اسے پڑھ کر آپ کے لئے بھی دل کی گہرائیوں سے دعا نکلی کہ خدا کرے زور قلم اور زیادہ ہو ۔

٭مکرم طاہر احمد فن لینڈ سے لکھتے ہیں:
آج کے اخبار میں آپ کی تحریر بعنوان ’’ماں کی جائے نماز‘‘ پڑھی جو آپ نے محترم شمشاد ناصر صاحب کی بھجوائی کسی کی نظم پر لکھی ہے۔

اس تحریر کو پڑھ کر ایک وہ بچپن کا زمانہ آنکھوں کے سامنے پھر گیا جب اپنے بزرگوں کو اکثر جائے نماز پر دیکھا۔۔ نانی جان مرحومہ کا جائے نماز، دادی جان مرحومہ کا جائے نماز اور پھر امی کا (اللہ صحت و عمر میں برکت دے) ۔۔۔ سب مخصوص ہوتے تھے اور ہمیں چھوٹے ہونے کے باوجود ان سے ایک انس اور لگاؤ تھا اور ایک احترام کا احساس ہوتا تھا کہ یہ تو ان بزرگ کا جائے نماز ہے۔

اللہ تعالیٰ آپ کو یادیں تازہ کرنے پر جزاء دے آمین۔

٭مکرمہ زاہدہ راحت بریمٹن کینیڈا سے لکھتی ہیں:
الفضل آن لائن کی کامیاب اشاعت کی مبارکباد قبول کیجیے۔ ماشا اللہ بہت اعلیٰ معیار ہے اور دن بدن ترقی کی منازل کی طرف گامزن ہے۔ یہ تمام کامیابیاں اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے ہو رہی ہیں اور خلافت احمدیہ کی اطاعت اور برکات کا ثمر ہیں۔ الحمدو اللہ ۔

ایک اور خاص بات ہے کہ آپ کے تمام لکھنے والے بہت با ذوق رائٹرز اور شاعر ہیں۔

’’سلطان القلم کی اک سپاہی‘‘ خاص طور پر قابل ذکر ہیں محترمہ امتہ الباری ناصر صاحبہ امریکہ سے۔ تمام مضامین اور نظمیں لا جواب ہوتی ہیں۔ ماشا اللہ۔

٭مکرمہ بشریٰ نذیر آفتاب، سسکاٹون کینیڈا سے لکھتی ہیں:
روزنامہ الفضل 5جولائی میں ’’چھوٹی مگرسبق آموزبات‘‘ میں آپ نے بہت اچھی بات کی طرف توجہ دلائی کہ اسلامی اصطلاحات کو پورا ستعمال کرنا چاہیے۔ جزاکمَ اللہُ سے مجھے یاد آیا کہ جس طرح سے بعض لوگوں نے جَزاکم اللہُ کی abbreviation بنائی ہوئی ہے، اسی طرح سے پیغامات اور ای میل لکھتے ہوئے پورا السلام علیکم لکھنے کی بجائے AOA لکھا ہوتا ہے۔ حالانکہ یہ بہت ہی خوبصورت دعا ہے جو اسلام نے ہمیں سکھائی ہے اور ہمیں اس دعا کو اس کی تمام تر خوبصورتی کے ساتھ ادا کرنا چاہئے۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 جولائی 2021