• 18 اپریل, 2024

ظہور خیرالانبیاء صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم

اِک رات مفاسد کی وہ تیرہ و تار آئی
جو نور کی ہر مشعل ظلمات پہ وار آئی
تاریکی پہ تاریکی، گمراہی پہ گمراہی
ابلیس نے کی اپنے لشکر کی صف آرائی
طوفانِ مفاسد میں غرق ہو گئے بحر وبر
اِیرانی و فارانی رُومی و بُخارائی
بن بیٹھے خدا بندے دیکھا نہ مقام اُس کا
طاغوت کے چیلوں نے ہتھیا لیا نام اُس کا
تب عرشِ معلی سے اِک نور کا تخت اُترا
اِک فوج فرشتوں کی ہمراہ سوار آئی
اک ساعتِ نورانی، خورشید سے روشن تر
پہلو میں لئے جلوے بے حد و شمار آئی
کافور ہوا باطل، سب ظلم ہوئے زائل
اُس شمس نے دِکھلائی جب شانِ خودآرائی
ابلیس ہوا غارت، چوپٹ ہوا کام اُس کا
توحید کی یورش نے دَر چھوڑا نہ بام اُس کا
وہ پاک محمدؐ ہے ہم سب کا حبیب آقا
اَنوارِ رسالت ہیں جس کی چمن آرائی
محبوبی و رعنائی کرتی ہیں طواف اُس کا
قدموں پہ نثار اُس کے جمشیدی و دارائی
نبیوں نے سجائی تھی جو بزم مہ و اَنجم
واللہ اُسی کی تھی سب انجمن آرائی
دن رات درُود اُس پر ہر اَدنیٰ غلام اُس کا
پڑھتا ہے بصد منت جپتے ہوئے نام اُس کا
آیا وہ غنی جس کو جو اپنی دُعا پہنچی

(کلام طاہر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 ستمبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 ستمبر 2020