• 10 اکتوبر, 2024

فرانس میں اسلام احمدیت کی تبلیغ

خداتعالیٰ نے ستمبر کے مہینہ میں جو مواقع اسلام احمدیت کی تبلیغ کے عطا فرمائے۔ ان کی روئیداد دعا کی درخواست کے ساتھ قارئین الفضل آن لائن کی خدمت میں پیش ہیں۔

مبلغ اسلام احمدیت ناٹو میموریل فیڈریشن کا مہمان

2012ء میں قائم ہونے والی NATO ناٹومیموریل فیڈریشن کی طرف سے فرانس کے شمالی شہر FRETHUN میں دنیا میں ناٹو کے تحت قیام امن کیلئے فوجیوں کی قربانیوں کی یاد میں سالانہ تقریبات منعقد کرتی ہے۔ اس میموریل کے بانی صدر Mr. Willy Breton ہیں جو خود ناٹو کے تحت فرانسیسی فوجی کے طور پر کچھ عرصہ افغانستان میں گزار چکے ہیں۔ امسال 10؍ستمبر کو دسویں سالانہ تقریبات منعقد کی گئیں۔ ان تقریبات میں ناٹو ممالک کی افواج اور ان کے سفارخانوں کی نمائندگی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ریٹائرڈ فوجی، علاقہ کے میئرز اورمنتخب عوامی نمائندگان بھی اس میں شامل ہوتے ہیں۔

گزشتہ کئی سالوں کی طرح فیڈریشن کے صدر نے بڑے اصرار سے ان تقریبات میں دعائیہ تقریب کیلئے اسلام کی نمائندگی کیلئے خاکسار کو مدعو کیا۔ بلکہ اس خواہش کا اظہار کیا کہ جماعت احمدیہ کے ایک وفد کے ساتھ شامل ہوں۔ ان کی خواہش کے احترام میں خاکسار کے ساتھ مکرم ڈاکٹر طلحہ رشید صاحب نیشنل سیکریٹری امور خارجیہ، مکرم بلال ملک صاحب صدر ایم ٹی اے فرانس، ایم ٹی اے کیلئے ریکارڈنگ کیلئے عزیزم طلال احمد اور شمالی علاقہ میں قائم جماعت کا ایک گروپ بھی شامل ہوا۔

تقریبات کا آغاز میموریل کی یادگار کی جگہ مذہبی نمائندگان کی طرف سے دعائیہ پروگرام سے ہوتا ہے۔ پھر ناٹو ممالک کی افواج اور سفارخانوں کے نمائدگان کی تقاریر ہوتی ہیں۔ دعاؤں کے ذکر سے پہلے خاکسار نے حضرت امیر المؤمنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کتاب: ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ سے مختلف عناوین کے تحت منتخب اقتباسات پیش کئے۔ اپنی گزارشات میں امن کی اہمیت، بد امنی، جنگ و تصادم اور فساد کی وجوہات، قیام امن کیلئے ضروری عملی اقدامات اور امن کی خاطر آنحضورﷺ کے عملی نمونہ کا قرآن و حدیث کے حوالوں سے ذکر کیا۔ آخر پر دعا کیلئے سورت الفاتحہ اور معوذتین کا ترجمہ پیش کیا۔ بعد میں کئی فوجیوں اور سویلین نے خاکسار کی تقریر کو سراہا۔

ان تقریبات کا دوسرا حصہ ایک ہال میں کیا جاتا ہے۔ جہاں سیاسی نمائندگان کی تقاریر اور ماحضر کے ساتھ ساتھ تمام شرکاء باہمی گفتگو کرتے ہیں۔ اس ہال میں ہم جماعتی کتابوں کا سٹال لگاتے ہیں اور ہمیں بھی مختلف مہمانوں سے ملنے اور ان سے گفتگو کا موقع ملتا ہے۔ ہر سال نئے رابطے ہوتے ہیں۔ جماعت احمدیہ مسلمہ اوراسلام احمدیت کی پر امن تعلیم پیش کرنے کا موقعہ ملتا ہے۔ فوجی اور سویلین ہمارے سٹال پر آتے اور کتب دیکھتے اور پسند کی کتاب طلب کرتے ہیں۔ سب سے زیادہ لوگ حضور انور کی کتاب میں دلچسپی لیتے ہیں۔

عظیم یہودی معبدمیں امن کا پیغام

21؍ستمبر یوم امن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پیرس کے عظیم یہودی معبد Grande Synagogue de Nazareth میں یوم امن کے حوالہ سے ایک تقریب منعقد کی گئی۔ خاکسار کو بھی اس میں شمولیت کی دعوت ملی۔ کسی یہودی معبد میں کسی تقریب میں پہلی مرتبہ شامل ہونے کا موقعہ ملا اور حیرت ہوئی کہ خواتین کے بیٹھنے کیلئے مردوں سے الگ جگہ مخصوص کی ہوئی ہے اور کوئی خاتون مردوں میں نہیں بیٹھتی۔ بہرحال خاکسار حسب عادت حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ کا ایک بڑا ڈبہ اپنی ٹرالی میں رکھ کرٹرین اور میٹرو بدلتا ہوا پہنچ گیا۔ سکیورٹی چیک کرنے والے نے پوچھا کہ یہ گیا ہے۔ میں نے کہا امن سے متعلق کتابیں۔ اس کے بعدٹرالی سمیت اندر چلا گیا۔ خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ ہال کے صدر دروازہ کے سامنےدو میز سجائے ہوئے تھے۔ وہاں کھڑے منتظمین کو عرض کیا کہ میں یہ کتابیں شرکاء کیلئے رکھنا چاہتا ہوں۔ ان کی اجازت کے بعد 38 کاپیاں میز پر رکھ دیں۔ کتابوں کے اندراپنے رابطہ کا سٹریکر چسپاں کیا ہوا تھا اور ایک ایک پمفلٹ بعنوان ’’ایک تیسری عالمی جنگ نہیں چاہئے‘‘ بھی رکھ دیا۔ فرانس کے عظیم ربائی سے علیک سلیک ہوئی۔ اس سے پہلے ہی کچھ تعارف تھا۔ وزارت داخلہ میں مذہبی امور کے منتظم سے بھی ملاقات ہوئی۔

خاکسار پروگرام کے اختتام پر جلد باہر آگیا۔ تا کہ جنگ سے متعلق جو پمفلٹس ساتھ لے گیا تھا وہ لوگوں میں تقسیم کرسکوں۔ سو کے قریب لوگوں نے پمفلٹ لئے۔ بعض شرکاء کے ہاتھ میں حضور انور کی کتاب بھی دیکھی۔ واپس ٹرالی لینے گیا تو معلوم ہوا کہ کوئی کتاب نہیں بچی۔ خاکسار جب باہر لوگوں کو پمفلٹ دے رہا تھا تو کئی لوگوں سے بات بھی ہوئی۔ اگلے دن ایک پروفیسر خاتون کا فون آیا حضور کا نام لے کراس نے کہا کہ وہ اس کتاب کو پڑھ رہی ہے۔ اپنا فون نمبر اور ای میل بھی دیا اور کہا کہ جب بھی کوئی کانفرنس ہو تو ضرور مدعو کرنا۔

HWPL کی سالانہ تقریب میں شرکت

24؍ ستمبر کو اس تنظیم کی اٹھارویں سالانہ تقریب منعقد کی گئی۔ فرانس میں اس تنظیم کی طرف سے کئی سال سے ماہانہ بین المذاہبی کانفرنس (کووڈ کی وجہ سے آن لائن بذریعہ ذوم) منعقد کی جاتی ہے اور ہمیشہ خاکسار کو اسلام کی نمائندگی کیلئے مدعو کیا جاتا ہے۔ ہر ماہ نیا موضوع دیا جاتا ہے۔ یوں خاکسار کو اسلام کے مختلف پہلوؤں کو شرکاء کے سامنے بیان کرنے اور ان کے سوالات کے جواب دینے کا موقعہ مل جاتا ہے۔ مزید برآں خاکسار کے رابطوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ مذکورہ بالا تقریب میں خاکسار کے ساتھ نیشنل سیکریٹری امور خارجیہ اور ایک نو مبائع شریک ہوئے۔ اس تقریب کی بدولت کئی پرانے رابطے مضبوط اور متعدد نئے رابطے ہوئے۔ اس پروگرام کیلئے ہم لوگوں نے حضور انور کی کتاب ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ اور اس میں ’’ایک تیسری عالمی جنگ نہیں چاہئے‘‘ والا پمفلٹ رکھ کر ایک سٹال لگایا۔ یوں 30 سے زائد افراد تک گفتگو کر کے اور کتاب پیش کرکے اسلام احمدیت کا پیغام پہچانے کی توفیق ملی۔

ان تینوں مذکورہ بالا پروگراموں میں 90 سے زائد افراد تک حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کتاب کے ذریعہ اسلام احمدیت کا پر امن پیغام پہچانے کی توفیق ملی۔ قارئین الفضل کی خدمت میں درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ یورپ میں بسنے والوں کو اسلام کی حقیقت سمجھنے،اس سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے اور اس پر امن دین کو قبول کرنے کی توفیق دے۔ آمین

(رپورٹ: نصیر احمد شاہد۔ مشنری انچارج فرانس)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

دنیا سے بے رغبت اور بےنیاز ہو جاؤ