• 18 مئی, 2024

ارشاد باری تعالیٰ

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ وَ اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡکُمۡ ۚ فَاِنۡ تَنَازَعۡتُمۡ فِیۡ شَیۡءٍ فَرُدُّوۡہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوۡلِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ؕ ذٰلِکَ خَیۡرٌ وَّ اَحۡسَنُ تَاۡوِیۡلًا۔

(سورۃ النساء آیت:60)

ترجمہ : اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور اپنے حکاّم کی بھی، اور اگر تم کسی معاملے میں اُوْلُوالْاَمْر سے اختلاف کرو تو ایسے معاملے اللہ اور رسول کی طرف لوٹا دیا کرو۔ اگر فی الحقیقت تم اللہ اور یوم آخرت پر ایمان لانے والے ہو۔ یہ بہت بہتر طریقہ ہے اور اپنے انجام کے لحاظ سے بہت اچھا ہے۔

پچھلا پڑھیں

امت مسلمہ کے لئے دعا کی تازہ تحریک اور متحد رہنے کی تلقین

اگلا پڑھیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کس شرط پر کی؟