• 26 اپریل, 2024

صحابہ ؓ رسولؐ کی زندگی کا مقصد

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں۔

’’ہم سب جانتے ہیں کہ وہ رسّی کون سی تھی یا کون سی ہے جس کو پکڑ کر ان میں اتنی روحانی اور اخلاقی طاقت پیدا ہوئی، قربانی کا مادہ پیدا ہوا، قربانی کے اعلیٰ معیار قائم ہوئے۔ جس نے ان میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کرتے ہوئے انہیں اس حد تک اعلیٰ قربانیاں کرنے کے قابل بنادیا۔وہ رسّی تھی اللہ تعالیٰ کی آخری شرعی کتاب قرآن کریم، جو احکامات اور نصائح سے پُر ہے۔ جس کے حکموں پر سچے دل سے عمل کرنے والا خداتعالیٰ کا قرب پانے والا بن جاتا ہے۔ وہ رسّی تھی نبی کریم ﷺ کی ذات کہ آپؐ کے ہر حکم پر قربان ہونے کے لیے صحابہؓ ہر وقت منتظر رہتے تھے۔ ان صحابہؓ نے اپنی زندگی کا یہ مقصد بنالیا تھا کہ اللہ اور اس کے رسول کے احکامات سے باہر نہیں نکلنا۔‘‘

(مشعل راہ جلد 5 حصہ 3 صفحہ75)

پچھلا پڑھیں

وبائی امراض اور بيماريوں سے بچنے كے لئے دعا

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ