• 29 اپریل, 2024

عبادالرحمن

شیطان کیونکہ تکبر دکھانے کے بعد سے ابتدا سے ہی یہ فیصلہ کر چکا تھاکہ مَیں اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگاؤں گا اور عبادالرحمن نہیں بننے دوں گا اور مختلف طریقوں سے اس طرح انسان کو اپنے جال میں پھنساؤں گا کہ اس سے نیکیاں سرزد اگر ہو بھی جائیں تو وہ اپنی طبیعت کے مطابق ان پر گھمنڈ کرنے لگے اور یہ نخوت اور یہ گھمنڈ اس کو یعنی انسان کو آہستہ آہستہ تکبر کی طرف لے جائے گا۔ یہ تکبر آخر کار اس کو اس نیکی کے ثواب سے محروم کردے گا۔ توکیونکہ شیطان نے پہلے دن سے ہی یہ فیصلہ کرلیا تھاکہ وہ انسان کو راہ راست سے بھٹکائے گا اور اس نے خود بھی تکبر کی وجہ سے ہی اللہ تعالیٰ کے حکم کا انکار کیا تھا اس لئے یہی وہ حربہ ہے جو شیطان مختلف حیلوں بہانوں سے انسان پر آزماتا ہے اور سوائے عبادالرحمن کے کہ وہ عموماً اس ذریعہ سے کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کے خاص بندے ہوتے ہیں، عبادت گزار ہو تے ہیں، بچتے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ عموماً تکبر کا ہی یہ ذریعہ ہے جس کے ذریعہ شیطان انسان کو اپنی گرفت میں لینے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ تو یہ ایک ایسی چیزہے جس کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔

(خطبہ جمعہ 29؍اگست 2003ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ