نئے انداز اپنائيں عبادت کی رياضت میں
انوکھے رنگ بھر ديں ہم خلافت کی محبت میں
ہماری جاں نثاری کا زمانہ يہ گواہی دے
حسينی روح نظر آئے ہمارے قلب و صورت میں
ہمیں ہیں وقت کے فرہاد، مجنوں اور رانجھا بھی
ہمارےعشق کے قدموں سے پھوٹيں دودھ پربت میں
لوائے عشق لہرائیں زمیں کے سب کناروں تک
کریں تسخیر ہر دل ہم صداقت کی قیادت میں
ہیں ساری برکتیں وابستہ دامانِ خلافت سے
خدا بنتا زباں ہے ہر خلیفہ کی خطابت میں
امام وقت ہی ہوتا ہے رہبر وقت دوراں کا
خدائی نور ہوتا ہے رواں فہم و فراست میں
ادب سے پاؤں رکھنا تم جھکا کر آنکھ ملنا تم
خدا کا بادشاہ ہوتا ہے دربارِ خلافت میں
وہ دن آتے ہیں اب نزدیک سن لو اے جہاں والو
کہ ہوں گے بادشہ شامل مسیحا کی جماعت میں
(عبدالجلیل عباد)