• 19 مئی, 2024

ایک سبق آموزبات

ریاکاری

نیکی کی تشہیر کو ریاکاری اور گناہ کبیرہ میں شمار کیا جاتا ہے۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب الحزن‘‘ سے پناہ مانگو ۔صحابہ کرام نے پوچھایا رسول اللہ! یہ ’’جب الحزن‘‘ سے کیا مراد ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ جہنم کا ایسا گڑھا ہے جس سے دوزخ خود پناہ مانگتی ہے۔ اس میں وہ لوگ داخل ہوں گے جو اپنی نیکیوں میں ریاکاری کرتے تھے۔ یہ نیک اعمال اللہ کی رضا کے لئے نہیں بلکہ لوگوں کو دکھانے کے لئے اور اپنی شہرت کے لئےکرتے تھے۔ آج ہم اس برائی میں حلق تک ڈوبے ہوئے ہیں۔ پہلے ایک بات عام تھی نیکی کر دریا میں ڈال لیکن اب یہ ہے کہ نیکی کر اخبار میں ڈال یانیکی کر معاشرے میں تشہیر کر۔ بعض لوگ خدمت خلق کےنام پر کچھ کام محض اس وجہ سے کرتے ہیں بہت دنوں سے ان کی شہرت نہیں ہوئی اُن کا نام نہیں آیا۔ نیک کام صرف اللہ رب العزت کی رضا اور خوشنودی کے لئے کریں۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رجل تصدق بصدقة فأخفاهالا تعلم شمالہ کہ انسان ایک ہاتھ سے نیکی کرے تو دوسرے ہاتھ کو بھی علم نہ ہو۔

(مرسلہ: محمد عمرتماپوری۔ بھارت)

پچھلا پڑھیں

مكرم چوہدری حمید الله صاحب مرحوم

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 ستمبر 2022