• 12 مئی, 2025

ارشاد باری تعالیٰ

وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّاۤ اِیَّاہُ وَ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا ؕ اِمَّا یَبۡلُغَنَّ عِنۡدَکَ الۡکِبَرَ اَحَدُہُمَاۤ اَوۡ کِلٰہُمَا فَلَا تَقُلۡ لَّہُمَاۤ اُفٍّ وَّ لَا تَنۡہَرۡہُمَا وَ قُلۡ لَّہُمَا قَوۡلًا کَرِیۡمًا ﴿۲۴﴾ وَ اخۡفِضۡ لَہُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحۡمَۃِ وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا ﴿ؕ۲۵﴾

(بنی اسرائیل: 24-25)

ترجمہ: اور تىرے ربّ نے فىصلہ صادر کردىا ہے کہ تم اُس کے سوا کسى کى عبادت نہ کرو اور والدىن سے احسان کا سلوک کرو اگر ان دونوں مىں سے کوئى اىک تىرے پاس بڑھاپے کى عمر کو پہنچے ىا وہ دونوں ہى، تو اُنہىں اُف تک نہ کہہ اور انہىں ڈانٹ نہىں اور انہىں نرمى اور عزت کے ساتھ مخاطب کر۔ اور ان دونوں کے لئے رحم سے عجز کا پَرجُھکا دے اور کہہ کہ اے مىرے ربّ! ان دونوں پر رحم کر جس طرح ان دونوں نے بچپن مىں مىرى تربىت کى۔

پچھلا پڑھیں

ارشاد حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ

اگلا پڑھیں

ِاکرامِ ضیف اور خدمتِ خلق کی تمنا (تحریر مکرم میاں عبدالرحیم دیانت درویش قادیان)